جسٹس عائشہ ملک نے سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج کے طور پر حلف اٹھا لیا

سپریم کورٹ میں تعینات 17 ججوں میں سے جسٹس عائشہ ملک کو اس نشست کے لیے نامزد کیا گیا ہے جو 17 اگست کو جسٹس مشیر عالم کی ریٹائرمنٹ کے بعد خالی ہوئی تھی۔

 لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) سے ترقی پانے کے بعد جسٹس عائشہ ملک نے سپریم کورٹ آف پاکستان(ایس سی) کی پہلی خاتون جج کے طور پر حلف اٹھا کر تاریخ رقم کر دی ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) جسٹس گلزار احمد نے جسٹس ملک سے حلف لیا۔ تقریب سپریم کورٹ میں منعقد ہوئی جس میں سپریم کورٹ کے تمام ججز نے شرکت کی۔ لاہور ہائی کورٹ سے جج کی شمولیت کے بعد سپریم کورٹ میں ججوں کی تعداد 17 تک پہنچ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

افسوس صد افسوس ، پاکستانی میڈیا نے ملائیشیا اور اس کے رہنماؤں کا مذاق بنا دیا

ہمارا نظام انصاف پروسیجر کا پابند ہے، قانون دان جبران ناصر

رواں سال 6 جنوری کو، جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) نے لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) کی جسٹس عائشہ اے ملک کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی سفارش کی تھی۔

لاہور ہائی کورٹ کی ویب سائٹ پر جسٹس عائشہ ملک کے پروفائل کے مطابق، انہوں نے گورنمنٹ کالج آف کامرس اینڈ اکنامکس، کراچی سے بی کام کیا اور لاہور کے پاکستان کالج آف لاء سے قانون کی تعلیم حاصل کی۔

انہون نے ہارورڈ لاء اسکول سے ایل ایل ایم مکمل کیا، جہاں انہیں لندن ایچ گیمن فیلو 1998-1999 کا نام دیا گیا۔

سپریم کورٹ میں تعینات 17 ججوں میں سے جسٹس عائشہ ملک کو اس نشست کے لیے نامزد کیا گیا ہے جو 17 اگست کو جسٹس مشیر عالم کی ریٹائرمنٹ کے بعد خالی ہوئی تھی۔

جسٹس عائشہ کے علاوہ پنجاب کے دیگر ججز میں جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس سردار طارق مسعود، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس قاضی محمد امین، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس سید مظاہر علی نقوی شامل ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ لاہور کے جن چار ججوں کو اب مستقبل میں چیف جسٹس بننے کا موقع ملے گا ان میں جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس سید منصور علی شاہ اور جسٹس عائشہ اے ملک شامل ہیں۔

متعلقہ تحاریر