جیو نیوز نے وزیرداخلہ شیخ رشید کے انٹرویو کی وڈیو سنسرکیوں کی؟

جیو نیوز نے بی بی سی کی وڈیو چرانے کی کوشش کی یا اپنی سابقہ خاتون رپورٹر  کو فریم سے باہر رکھنے کیلیے وڈیو کے ساتھ چھیڑ چھاڑ  کی؟سوشل میڈیا پر بحث

جیو نیوز نے اپنی سابقہ رپورٹر کی جانب سے بی بی سی کیلیے کیے گئے وزیرداخلہ شیخ رشید کے انٹرویو کی وڈیو سنسر کیوں کی؟

سوشل میڈیا پر بحث چل پڑی ہے کہ آیا جیو نیوز نے بی بی سی کی وڈیو چرانے کی کوشش کی یا اپنی سابقہ خاتون رپورٹر  کو فریم سے باہر رکھنے کیلیے وڈیو کے ساتھ چھیڑ چھاڑ  کی؟

یہ بھی پڑھیے

حکومت نے چیئرمین سینیٹ کے ووٹ سے اسٹیٹ بینک ترمیمی بل منظورکرالیا

شوکت خانم کے فنڈز کےغلط استعمال کاالزام،تحریک انصاف کیوں خاموش؟

بی بی سی اردو کے ایڈیٹر آصف  فاروقی نے جیو نیوز کے اس عمل کو چوری قرار دیدیا۔آصف فاروقی نے اپنے ٹوئٹ میں جیونیوز کے اس عمل کو شرمناک قرار دیتے ہوئے لکھا کہ یہ چوری ہے، کریڈٹ دینے کی توفیق نہیں کی تو کم از کم بی بی سی کے لوگو اور ہماری رپورٹر فرحت جاوید ربانی کو فریم سے باہر نکالنے کے لیے ویڈیو کو  تو نہ پھیلائیں۔

آصف فاروقی کے ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے فرحت جاوید نے لکھا کہ انہوں نے بھی یہ چیز محسوس کی ہے۔

ہم نیوز سے وابستہ خاتون صحافی نے بھی آصف فاروقی کی ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ جیو اور جنگ کی پرانی عادت ہے کہ وہ  وڈیوز چوری کرتے ہیں اور کریڈت بھی نہیں دیتے۔انہوں نے میری شیئر کردہ چیئر مین سینیٹ کی خصوصی فوٹیج کے ساتھ بھی ایسا ہی کیا تھا(میرا نام چھپا دیا تھا) جس میں انہیں   بڑے بھائی کے حوالے سے بات  کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

بی بی سی کی سینئر رپورٹر فرحت جاوید ربانی نے جمعرات کو وزیرداخلہ شیخ رشید کا انٹرویو نشر کیاتھا۔ یاد رہے کہ فرحت جاوید  ربانی نے جیو نیوز میں ملازمت کے دوران ادارے کی داخلہ کمیٹی کواپنے سابقہ دفتری ساتھی مرحوم ارشد وحید چوہدری کے خلاف جنسی ہراسانی کی شکایت درج کرائی تھی۔


جیو نیوز کی انتظامیہ کی جانب سے ارشد وحید چوہدری کو قصور وار قرار دیے جانے کے باوجود ان کیخلاف سخت کارروائی نہ کیے جانے پر فرحت جاویدربانی نے وفاقی محتسب برائے انسداد جنسی ہراسانی سے رجوع کیا تھا۔

واضح رہے کہ جیو نیوز کے سینئر رپورٹر اور پروگرام جیو پارلیمنٹ کے میزبان ارشد وحید چوہدری2020میں کرونا وبا میں مبتلا ہونے کے بعد انتقال کرگئے تھے۔

متعلقہ تحاریر