ڈان اخبار کے کارکنان کی وزیراعظم سے تنخواہوں میں اضافے کی درخواست
واضح رہے فروری 2019 میں ڈان اخبار کی انتظامیہ نے مالی مسائل کو جواز بنا کر اپنے تمام ورکرز کی تنخواہوں میں 35 فیصد کٹوتی کردی تھی۔
وزیراعظم عمران خان کی درخواست پر اے آر وائی نیوز نیٹ ورک کے سی ای او سلمان اقبال اور دیگر کمپنیز کی جانب سے کارکنان کی تنخواہوں میں اضافے کے بعد ڈان اخبار کے کارکنان نے وزیراعظم عمران خان کو تنخواہوں میں اضافے کے لیے خط لکھ دیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے نام لکھے گئے خط کے مطابق ” ہم آپ کی محنت ، دیانتداری اور ملازمین کے لیے آپ کے دل میں جو محبت ہے اس کی قدر کرتے ہیں ، ہم آپ کی تشویش کے بھی متعرف ہیں۔ ہم آپ کی توجہ نجی شعبے کے میڈیا گروپس کے ورکرز کی جانب مبذول کرانا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
اے آر وائی نیٹ ورک کا ورکرز کی تنخواہوں میں بڑے اضافے کا اعلان
ڈان میڈیا گروپ کے ورکرز کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ "ہم ڈان اخبار کی سی بی اے یونین اس نادر موقع کو لیتے ہوئے پرزور اپیل کرتے ہیں اور آپ کی توجہ ملک کے سب سے باوقار اخبار کے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی حالت زار کی طرف مبذول کراتے ہیں، جس کے بانی خود بابائے قوم تھے۔ ملازمین کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کی فہرست ہر گزرتے دن کے ساتھ طویل ہوتی جا رہی ہے۔
خط کے متن کے مطابق "سب سے پہلے ڈان انتظامیہ نے فروری 2019 میں "متوقع نقصانات” کے پیش نظر ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد تک کمی کی۔”
مالی سال 2011-22 میں کمپنی کے شاندار منافع کے باوجود، تنخواہوں میں زبردست کٹوتی کو واپس لینے کے لیے انتظامیہ نے ہماری اپیلوں پر کان نہیں دھرے گئے۔
دوسری بات یہ کہ 19 سال کے وقفے کے بعد یک طرفہ طور پر 8 ویں ویج بورڈ ایوارڈ کو اگست 2021 میں لاگو کیا گیا، اس پر ستم ظریفی یہ ہے کہ ملازمین کی تنخواہوں میں 145 فیصد اضافہ کرنے کے بجائے مزید کنٹریکٹ کیا، جیسا کہ ویج بورڈ ایوارڈ (WBA) کے تحت ضروری تھا۔
ڈان اخبار کے ورکرز کے خط کے متن کے مطابق "ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ آپ ڈان انتظامیہ کو ایک فون کال کرکے ہدایت دیں کہ وہ اپنے ورکرز کی تنخواہوں میں اضافہ کریں ۔ ہم امید ہے کہ آپ کی ہدایت پر اے آر وائی اور سیرین ایئر کی طرح ڈان اخبار کی انتظامیہ بھی اپنے کارکنان کی تنخواہوں میں اضافہ کرے گی جوکہ ان کی ضرورت ہے۔ آپ کا شکریہ۔”
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان کی درخواست پر اے آر وائی نیوز نیٹ ورک نے اپنے 20 ہزار تنخواہ لینے والے کارکنان کی تنخواہوں میں 80 فیصد اضافے کا اعلان کیا تھا جبکہ سیرین ایئر لائن نے اپنے "لو سیلیری” ورکرز کی تنخواہوں میں 45 فیصد اضافہ کیا تھا جبکہ "ہائر سیلیری” اسٹاف کے لیے 21 سے 25 فیصد تک تنخواہوں میں اضافہ کیا تھا۔
وزیراعظم کے ڈان اخبار کے ورکرز کی جانب سے لکھے گئے خط پر ردعمل دیتے ہوئے عمران خان معاون خصوصی برائے سیاسی امور شہباز گل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ” ہم آپکے ساتھ کھڑے ہیں۔ یہ بے بنیاد کٹوتی ہے اور اس کو جاری رکھنا بالکل زیادتی ہے۔ آپ کے پیپر کے ساتھ ساتھ سارے میڈیا کا منافع ریکارڈ سطح پر ہے ۔ ہم آواز بھی اٹھائیں گے اور عملی طور پر بھی آپکا ساتھ دیں گے۔”
ہم آپکے ساتھ کھڑے ہیں۔ یہ بے بنیاد کٹوتی ہے اور اس کو جاری رکھنا بلکل زیادتی ہے۔ آپ کے پیپر کے ساتھ ساتھ سارے میڈیا کا منافع ریکارڈ سطح پر ہے ۔ ہم آواز بھی اٹھائیں گے اور عملی طور پر بھی آپکا ساتھ دیں گے۔ https://t.co/X8vRQvh9Tc
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) January 31, 2022
سوشل میڈیا صارفین نے ڈان اخبار کے ورکرز کی جانب سے وزیراعظم کو لکھے گئے خط پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ "ڈان اخبار کے اداریوں اور کالمز میں مہنگائی کا ذکر تو بہت زیادہ کیا جاتا ہے مہنگائی کے مارے ہوئے لوگوں کا بہت زیادہ تذکرہ کیا جاتا ہے ، انہیں اپنے ورکرز کا خیال کرنا چاہیے جن کی پہلے تو بے بنیاد وجہ پر تنخواہوں میں کٹوتی کردی اب جب کہ ادارہ منافع میں جارہا ہے تو ورکرز کی تنخواہ بھی نہیں بڑھائی جارہی۔ ڈان اخبار کی انتظامیہ کو اپنے قول و فعل کے تضاد کو ختم کرتے ہوئے فوراً اپنے ورکرز کی تنخواہوں میں اضافہ کرناچاہیے اور جو کٹوتی کی تھی وہ بھی بحال کرنی ہے ۔ ورنہ یہ محاروہ ان پر مصداق آتا ہے "دوسروں کو نصیحت خود میاں فصیحت”۔