وزیراعظم نے ساڑھے 3 سال میں پہلی مرتبہ کابینہ اجلاس کیوں نہیں بلایا؟
اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات سے قبل عمران خان کے مختلف اضلاع کے دورے اور ترقیاتی منصوبوں کے اعلانات انتخابات پر اثرانداز ہونے کا ایک سیاسی حربہ ہے۔
![وزیراعظم عمران خان بلدیاتی انتخابات](https://news360.tv/wp-content/uploads/2022/02/pm-imran-khan-bahawalpur-health-cards-1.jpg)
خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں شکست کے بعد ، کسی بھی قسم کے سیاسی نقصان سے بچنے کے لیے وزیراعظم عمران خان نے اپنی تمام تر توجہ پنجاب کے بلدیاتی انتخاب پر مرکوز کردی ہے، اور اس سلسلے میں وزیراعظم نے ساڑھے تین سال میں پہلی مرتبہ منگل کے روز ہونے والے کابینہ اجلاس کو بھی ملتوی کردیا۔
پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں وزیراعظم عمران خان نے منگل کے روز وفاقی کابینہ کے اجلاس کو ملتوی کرتے ہوئے بہاولپور کا دورہ کیا ، جہاں انہوں نے بہاولپور کی عوام میں انصاف صحت کارڈز کی تقسیم کی۔
یہ بھی پڑھیے
صدارتی نظام کا شوشہ چھوڑ کر عوام کو بے وقوف بنایا جارہا ہے، سراج الحق
سینیٹ سے اسٹیٹ بینک بل کی منظوری، یوسف رضا گیلانی نے حکومتی قرض چکا دیا
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ترقیاتی بجٹ اور روزگار کے مواقع پیدا کررہی ہے تاکہ جنوبی پنجاب کے عوام کی محرومیوں کو دور کیا سکے۔
بہاولپور ڈویژن میں نیا پاکستان نیشنل ہیلتھ کارڈ کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے لوگوں کو تعلیم، صحت اور ترقی تک رسائی کے حقوق دیئے جائیں گے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ نیشنل ہیلتھ کارڈ، جو کہ سالانہ 10 لاکھ روپے کی طبی کوریج فراہم کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کارڈ سے رحیم یار خان، بہاولپور اور بہاولنگر کے اضلاع سے تعلق رکھنے والے تقریباً 10.5 ملین افراد کو فائدہ پہنچے گا۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے جمعہ کے روز لاہور کا دورہ کیا تھا اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیر قانون بشارت راجہ کو بلدیاتی قانون سازی مکمل کرنے اور جلد از جلد انتخابات کرانے کی ہدایت کی تھی۔
وزیراعلیٰ پنجاب سیکرٹریٹ میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے پنجاب حکومت سے کہا کہ وہ قانون میں اصلاحات لائے اور ان پر عملدرآمد کے لیے اقدامات کرے۔
وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کو صوبے میں قانون سازی کے امور پر بریفنگ دی اور آئندہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔
پنجاب حکومت کی الیکشن کمیشن کو تجویز
پنجاب کے بلدیاتی انتخابات پی ٹی آئی کی زیرقیادت صوبائی حکومت کے لیے ایک کڑا امتحان ہوگا کیونکہ کے پی کے میں بلدیاتی میں شکست کے بعد عام تاثر یہ ہے کہ پی ٹی آئی کی ملک کے مختلف حصوں میں سیاسی گرفت کمزور ہوتی جارہی ۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بلدیاتی انتخابات دو مرحلوں میں کرانے کی تجویز دی تھی۔
الیکشن کمیشن کے حکام نے پنجاب حکومت کی درخواست پر بلدیاتی انتخابات دو مراحل میں کرنے پر اتفاق کرلیا ہے۔ ای سی پی کے مطابق پہلے مرحلےکے بلدیاتی انتخابات 15 مئی کو ہوں گے جبکہ ایک ماہ کے اندر اندر دوسرے مرحلے کے انتخابات کرائے جائیں گے۔
امید ہے کہ الیکشن کمیشن ، پنجاب میں حلقہ بندیوں کی حتمی فہرستیں 22 مارچ کو جاری کرے گا۔ پنجاب حکومت نے 4 مئی 2019 کو ایل جی حکومت کو تحلیل کر دیا تھا۔
اپوزیشن کی تنقید
پنجاب کے بلدیاتی انتخابات سے قبل وزیراعظم عمران خان کے دوروں پر تنقید کرتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ انتخابات سے پہلے مختلف اضلاع کے دورے کرکے مختلف قسم کے پروجیکٹس کا افتتاح کرنا اور صحت کارڈز کی تقسیم کا مقصد اس بات کی چغلی کھا رہا ہے کہ وزیراعظم لوکل باڈیز انتخابات پر اثرانداز ہونا چاہتے ہیں۔
اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو وزیراعظم کے دوروں کا نوٹس لینا چاہیے اور انتخابات سے قبل اضلاع کے لیے ترقیاتی منصوبوں کے اعلانات سے روکنا چاہیے۔