فوج کا سیاست سے کچھ لینا دینا نہیں ہے، میجر جنرل بابر افتخار
میجر بابر افتخار کا صحافی کو جواب دیتے ہوئے کہنا تھا کہ سیاست میں فوج سے متعلق مزید بحث نہ کی جائے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ فوج کو سیاست میں نہ گھسیٹا جائے اس بحث کا کچھ حاصل نہیں ہے، ان سے پوچھیں جو ہمارے بارے میں باتیں کرتے ہیں۔
راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر بابر افتخار کا کہنا تھا کہ فوج کا سیاست سے کچھ لینا دینا نہیں ہے، یہ ایسے ہی ہے اور ایسے ہی رہے گا۔
یہ بھی پڑھیے
لاہور ہائیکورٹ نے پیکا ایکٹ کے سیکشن 20 کو آئینی قرار دے دیا
گالی دینی آتی ہے لیکن نہیں دوں گا، بینظیر بھٹو کا بیٹا ہوں، بلاول بھٹو
میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ اس بارے میں مزید قیاس آرائیاں نہ کی جائیں ، اس پر غیر ضروری بحث نہ کی جائے یہی سب کے لیے بہتر ہے۔
میجر بابر افتخار کا صحافی کو جواب دیتے ہوئے کہنا تھا کہ سیاست میں فوج سے متعلق مزید بحث نہ کی جائے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہا تھا 9 مارچ 2022 کو بھارتی حدود سے کوئی شے پاکستانی حدود میں داخل ہوئی، بھارتی حدود سے تیز رفتار چیز کو دیڈار پر دیکھا گیا۔
میجر بابر افتخار کا کہنا تھا کہ پاکستان فضائی حدود کی خلاف ورزی کی بھرپور مذمت کرتا ہے، بھارت کو واقعے کی وضاحت کرنا پڑے گی، اڑنے والی چیز کے پاکستانی حدود میں گرنے سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا بھارت سے آنے والے سپرسانک میزائل نے 260 کلو میٹر کا فیصلہ طے کیا، فلائنگ اوبجیکٹ نے پاکستانی حدود میں 3 منٹ اور چند سیکنڈ پرواز کی۔
میجر بابر افتخار کا مزید کہنا تھا کہ 9 مارچ 2022 کو 6 بجکر 33 منٹ پر میاں چنوں میں واقعہ پیش آیا تھا، بھارت سے آنا والا فلائنگ اوبجیکٹ میاں چنوں کے علاقے میں گرا تاہم کوئی نقصان نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فلائنگ اوبجیکٹ نے اچانک رخ بدلا اور پاکستانی حدود کی جانب بڑھنے لگی ، پاکستان ایئرفورس نے اس چیز کی مکمل مانیٹرنگ کی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا پاکستان اس واقعے پر کسی قسم کی اشتعال انگیزی نہیں کرنا چاہتا ، لیکن ہم اس واقعے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، پاکستان نے ذمہ دار ملک ہونے کا ثبوت دیا۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ پچھلے چند ہفتوں میں 80 دہشتگرد ہلاک کیے جاچکے ہیں۔