شہباز شریف اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 23ویں وزیراعظم منتخب
شہباز شریف کو بطور وزارت عظمیٰ کے امیدوار 174 ووٹ پڑے ہیں۔ شہباز شریف نے قائد ایوان کی نشست سنبھال لی ہے۔
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے بھائی اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف پاکستان کے 23ویں وزیراعظم منتخب ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ملک کے 23 ویں وزیراعظم کے انتخاب کے لیے ووٹنگ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ہوئی ۔ اجلاس ایاز صادق کی زیر صدارت جاری ہے۔ تحریک انصاف کے ارکان انتخابی عمل کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ایوان سے باہر چلے گئے جس کے بعد شہباز شریف وزیراعظم کے لیے واحد امیدوار رہ گئے تھے جو منتخب ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا چار دہائیوں پر محیط سیاسی کیریئر
میاں شہباز شریف ، شاہ محمود قریشی کے خلاف وزارت عظمیٰ کےلیے متحدہ اپوزیشن کے مشترکہ امیداوار تھے۔ تاہم پی ٹی آئی کے اسمبلی کے بائیکاٹ کے بعد مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اکیلے میدان میں رہ گئے تھے۔
شہباز شریف کو بطور وزارت عظمیٰ کے امیدوار 174 ووٹ پڑے ہیں۔ شہباز شریف نے قائد ایوان کی نشست سنبھال لی ہے۔
قومی اسمبلی کے اہم ترین اجلاس کی کارروائی ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیرصدارت شروع ہوا تاہم انہوں نے پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کے بائیکاٹ کے بعد اسمبلی کی صدارت ایاز صادق کے سپرد کردی۔
ایوان سے خطاب کرتےہوئے قائم مقام اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر جو فیصلہ میں نے کیا تھا وہ حالات اور واقعات کے عین مطابق تھا، وہ فیصلہ پاکستانی کی حیثیت سے کیا تھا ، میں نے قومی اسمبلی کے محافظ کے طور پر اور اسپیکر کے طور پر کیا تھا۔
قومی اسمبلی کی کارروائی کا بائیکاٹ کرنے سے پہلے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ٓج کوئی جیت کر بھی ہار جائے گا اور آج کوئی ہار کر بھی جیت جائے گا، آج قوم کو دو میں سے ایک راستہ چننا ہے ایک خودی کا دوسرا غلامی کا، میں اپنے تمام ممبران کا شکر گزار ہوں جو جھکے نہیں بکے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جے یو آئی ایک سیاسی جماعت ہے، اسی ایوان میں بیٹھی ایک جماعت نے مفتی محمود کو یہاں سے نکالا، یہاں اے این پی بیٹھی ہے یہیں ایک جماعت نے ان کے خلاف مقدمات بنائے، آج پیپلز پارٹی یہاں بیٹھی ہے اس کے ساتھ وہ ہے جنہوں نے محترمہ کی بے توقیری کی، آج قاتل و مقتول یہاں اکٹھے بیٹھے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج اختر مینگل یہاں بیٹھے ہیں مگر ان کے ساتھ بیٹھے ہیں جن کے جلیل القدر والد عطاء مینگل سے جیل کی چکیاں پسوائی گئیں، آج ایم کیو ایم بھی بیٹھی ہے جو تین سال آٹھ ماہ حزب اختلاف کا کردار سندھ میں ادا کرتی رہی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج شہباز شریف کو وزیراعظم کے لیے پیش کیا جارہا ہے کون نہیں جانتا کہ انہیں مسلط کیا جارہا ہے، اپوزیشن کا اتحاد غیر فطری ہے، جوڑ توڑ کرکے عارضی حکومت مسلط کی جارہی ہے، آج گیارہ اپریل ہے جسے وزیراعظم بننا ہے آج اس کی پیشی تھی اس پر اربوں روپے کی کرپشن کے الزامات ہیں، شہباز چاہتے ہیں کہ وزیراعظم بن کر کرپشن کے کیسز ختم کردیں۔