وزیراعظم سمیت لیگی رہنماؤں کے نام ای سی ایل سے خارج، محسن داوڑ کا موجود
ذرائع کا حکومت مخالف کیٹیگری کی وجہ سے ایم این اے محسن داوڑ کا نام ابھی تک ای سی ایل میں موجود ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نئی حکومت نے وزیراعظم شہباز شریف اور مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف سمیت کئی وفاقی وزراء اور رہنماؤں کے نام ای سی ایل سے نکال دیئے ہیں جبکہ ایم این اے محسن داوڑ کا نام بدستور نو فلائی لسٹ میں شامل ہے۔
تفصیلات کے مطابق نئی حکومت نے ای سی ایل کی نئی پالیسی کے تحت وزیراعظم شہباز شریف، پنجاب کے نو منتخب وزیراعلیٰ حمزہ شہباز، مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز سمیت متعدد ہائی پروفائل ناموں کو ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے ہٹا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
امریکی کیبل میں ردوبدل ہوا ، رانا ثناء اللہ کا بیان تحقیقات کا متقاضی ہے
میہڑ میں آتشزدگی، غفلت برتنے پر ڈی سی ، ڈی ایچ او دادو اور اے سی میہڑ معطل
واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے دو روز قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ حکومت نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) کے حوالے سے نئی پالیسی ترتیب دی ہے جس کے ذریعے کئی ہزار لوگوں کے نام فہرست سے نکالے جائیں گے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے کسی شخص کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے قوانین کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے کمیٹی بنائی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے بتایا کہ کمیٹی میں وفاقی وزیر سردار ایاز صادق، اسد محمود، نوید قمر اور اعظم نذیر تارڑ نے اپنی تجاویز پیش کیں اور کابینہ نے اس کی منظوری دی۔
رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کا نام بھی ای سی ایل سے نکال دیا گیا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت ای سی ایل سے نام نکالنے کا عمل آئندہ چند روز تک جاری رہے گا۔ اطلاعات کے مطابق 100 سے زائد سیاسی شخصیات کے نام ہٹا دیئے گئے ہیں۔
یہ نام وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور قومی احتساب بیورو (نیب) کی سفارشات پر ای سی ایل میں ڈالے گئے۔
یاد رہے کہ وفاقی کابینہ نے بدھ کو اپنے پہلے اجلاس میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا نام نو فلائی لسٹ سے نکالنے کی منظوری دی تھی۔
دوسری جانب رکن قومی اسمبلی (ایم این اے) محسن داوڑ کا وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ سعودی عرب جانے کا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے۔
ایم این اے محسن داوڑ کا نام نئی پالیسی کے تحت بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نہیں نکالا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم این اے محسن داوڑ اور ایم این اے علی وزیر کا نام ریاست مخالف کیٹیگری میں ہونے کی وجہ سے نہیں نکالا جاسکا۔