ن لیگ حکومت کی سرکاری خرچ پر عمران خان کے خلاف اشتہاری مہم شروع
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے شہباز حکومت کو جرات مندانہ فیصلے کرنے چاہئیں اور معیشت کو ہلا دینا چاہیے اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔
اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کی زیر قیادت مخلوط حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف ریاستی اخراجات پر اشتہاری مہم چلانا شروع کر دی ہے، حالانکہ قوم شدید اقتصادی اور معاشی بحران سے گزر رہی ہے۔
متحدہ حکومت کا چہرہ بننے کے بعد سے میاں شہباز شریف کی حکومت تیزی سے وہ جذبہ کھوتی جارہی ہے جس پر اپوزیش میں رہتے ہوئے اس نے چار سال گزارے تھے۔
یہ بھی پڑھیے
این ای ڈی یونیورسٹی، کوالٹی انہانسمنٹ سیل کے تحت انٹرنیشنل کانفرنس
لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی عمران خان کو دعوتِ خطاب
اندرونی اختلافات معاشی نظم و نسق میں شدید تاخیر کا سبب بن رہے ہیں اور ساتھ ہی کیپٹل مارکیٹوں میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی پریس کانفرنس پر ردعمل کے طور اسٹاک مارکیٹ بری طرح سے کریش کرگتی جبکہ ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی حکومت کچھ نہیں کررہی عوام کے لیے ، ہاں یہ ضرور کررہی ہے کہ عوام کے پیسے سے سرکاری اشتہارات چلا رہی ہے عمران خان کے خلاف۔
مختلف ٹی وی چینلز پر چلنے والے 1منٹ اور 21 سیکنڈ کے اشتہار میں عمران خان حکومت کی ناکامیوں کی داستان بیان کی گئی ہے کہ ” عوام سب جانتے ہیں ، اپنے مجرم پہچانتے ہیں ، جس نے صرف چار سال میں ڈالر 116 روپے سے 189 روپے تک پہنچا دیا ، شرح ترقی کو 6.1 فیصد سے کم کر 4.0 فیصد تک پہنچایا، مہنگائی کا سونامی آٹا 700 روپے سے 1100 روپے ، چینی 53 سے 90 روپے ، گھی 151 سے 470 روپے کلو ، بجلی فی یونٹ 11 روپے سے 25 روپے ، گیس پر چار ایم ایم بی ٹی یو 600 روپے سے 1400 روپے ، یوریا 1380 روپے سے 1918 روپے فی بوری ، مالی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ، تجارتی خسارہ 30 بلین ڈالر سے 43 بلین ڈالر تک پہنچایا ، اسی طرح شرح ترقی اور ٹیکس کے تناسب میں کمی ، حکومتی قرضہ 24 ہزار 953 ارب روپے سے 42 ہزار 745 ارب روپے تک پہنچایا ، چار سالوں میں 60 بیروزگارروں میں اضافہ کیا ، اور کرپشن انڈیکس میں 23 پوائنٹس کا اضافہ ہوا ، چار سال میں 2 کروڑ افراد بشمول 1.3 کروڑ بچے غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ، پیٹرول اور گیس کی قیمتیں بڑھانا مشکل کام نہیں ہے لیکن ہم اس نالائق کی نااہلی اور لوٹ مار کی سزا عوام کو نہیں دے سکتے ، ہم نے بدلا تھا اور ہم ہی بدلیں گے۔ ان شاء اللہ اس بدحالی کو خوشحالی میں۔”
صرف 4 سال میں تحریک انصاف کی حکومت نے ڈالر 116 روپے سے 189 روپے تک پہنچایا.شرح ترقی 6.1 فیصد سے کم کرکے 4 فیصد.مالی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر.
عوام سب جانتے ہیں
اپنے مجرم پہچانتے ہیں pic.twitter.com/HJgSEievdP— PML(N) (@pmln_org) May 16, 2022
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے اگر مسلم لیگ (ن) کو سابق وزیراعظم عمران خان کا مقابلہ کرنا ہے تو آپ لوگ پارٹی کی سطح پر ان کا مقابلہ کریں ، عمران خان کے جلسوں جیسے جلسے کریں، ان کے بیانیے کے خلاف اپنا مضبوط بیانیہ عوام کے سامنے لے کر آئیں۔ جب آپ خود کہتے ہیں کہ خزانہ خالی تو پھر عوام کے ٹیکسز کے پیسے سے اپنی ذاتی تسکین کے لیے عمران خان کی خراب کارکردگی کے خلاف کمپین کیوں چلا رہے ہو، اسی پیسے سے آپ عوام کو ریلیف پہنچانے کا چارا کریں ناکہ بے فضول کے اشتہاراتی کمپین چلائیں۔
تجزیہ کاروں کا مزید کہنا ہے کہ اگر آپ کے پاس معاشی بدحالی کو درست کرنے کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں تو انتخابات کا اعلان اور نگران سیٹ کو آنے دیں۔ سچ تو یہ ہے کہ آپ عمران خان پر جو چاہیں الزام لگا سکتے ہیں، لیکن حکومت کی بے راہ روی سے خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے شہباز حکومت کو جرات مندانہ فیصلے کرنے چاہئیں اور معیشت کو ہلا دینا چاہیے اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔