کوئی ڈیل نہیں ہورہی اس مرتبہ پوری تیاری کے ساتھ لانگ مارچ کریں گے، عمران خان
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ اگر حکومت جون میں انتخابات کرانے کے لیے تیار ہے تو ہم بھی مذاکرات کے لیے ہیں، ای وی ایم کی مخالفت وہ لوگ کررہے جنہوں نے جعلی ووٹ بنانے ہوتے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کسی قسم کی ڈیل نہیں ہورہی ہے ، چھ دن کا وقت دیا ہے ، چھ دن کے بعد پوری قوت سے ساتھ اسلام آباد کی جانب مارچ کروں گا۔ اس مرتبہ لانگ مارچ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
پشاور میں تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا ہم صرف یہ کہہ رہے کہ ہمیں باہر سے امپورٹڈ حکومت منظور نہیں ، حکومت جون میں انتخابات کے لیے تیار ہے ہم بھی مذاکرات کے لیے ہیں، یہ غلط فہمی پھیلائی جارہی ہے کہ میں نفرتیں پھیلا رہا ہوں ، ہم اپنی طرف سے ملک کی عوام کو اکٹھا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا 5ہزار ایکڑ پر اینٹی انکروچمنٹ کارروائی کا فیصلہ
عدلیہ مخالف اشتہار، جنگ گروپ کے سربراہ میر شکیل الرحمان آئی ایچ سی طلب
عمران خان کا کہنا تھا انتخابات اگر صاف اور شفاف کرا دیئے جائیں تو سب نتائج کو تسلیم کرلیں گے، ملک میں ہونے والے تمام انتخابات متنازعہ رہے ہیں ، ہم جو الیکشن ریفارمز لے کر آئے تھے اس سے انتخابات صاف اور شفاف ہونے تھے ، ہم ای وی ایم کا استعمال صرف صاف اور شفاف انتخابات کے لیے کرنا چاہتے تھے۔ کوشش ہے کہ ایسے انتخابات ہوں کہ ہارنے والا مان جائے کہ وہ ہار گیا ہے۔ امپورٹڈ حکومت ای وی ایم کو دھاندلی کے لیے ختم کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے سیاست میں اپنی ذات کے لیے آج تک کیا کیا ہے؟ اپوزیشن کو ای وی ایم اور اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے حق کے لیے مذاکرات کی دعوت دی تھی، ای وی ایم کی مخالفت وہ لوگ کررہےہیں جنہوں نے جعلی ووٹ بنانے ہوتے ہیں۔ بھارت میں ای وی ایم پر انتخابات ہو سکتے ہیں تو پاکستان میں کیوں نہیں؟
انتخابی اصلاحات اور ای وی ایم کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم بل پارلیمنٹ کے جوائنٹ سیشن میں پاس ہوا تھا ، اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹنگ کے معاملے پر ہم سپریم کورٹ جائیں گے۔ ہم حکومت کے ساتھ بالکل بیٹھ سکتے ہیں لیکن پہلے جون میں انتخابات کا اعلان کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کو سازش کے تحت ختم کیا گیا اور اس سازش میں کون کون ملوث تھا ساری قوم جانتی ہے۔ کارکن مایوس ہوئے کہ ہم اسلام آباد میں کیوں نہیں بیٹھ سکے ، عدلیہ سے پوچھتا ہوں کہ ہم سب کچھ بھیڑ بکریوں کی طرح مان لیں ، چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھا کہ صورتحال کو واضح کریں ، وزیراعلیٰ خیبرپختون خوا پاکستانی شہری ہیں پنجاب میں احتجاج میں شریک ہونا ان کا حق ہے۔