کوئی مزید شرط نہ لگی تو آئی ایم ایف پروگرام بحال ہوجائےگا، وزیراعظم
شہباز شریف کا کہنا ہے ماضی کی حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ کیے گئے معاہدوں پر عملدرآمد نہیں کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے آئی ایم ایف کے ساتھ تمام شرائط طے پا گئی ہیں ، کوئی اور شرط نہ لگی تو یہ معاہدہ ہو جائے گا۔
اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ماضی کی حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ 30 روپے پیٹرولیم لیوی کا معاہدہ کیا تھا مگر انہوں نے معاہدوں پر عملدرآمد نہیں کیا۔ ہمیں تکلیف تھی کہ ہم پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے جارہے ہیں ، پیٹرول سستا کرنے کے لیے پی ٹی آئی حکومت کے پاس کوئی فنڈنگ نہیں تھی۔
یہ بھی پڑھیے
شہباز شریف کابینہ نے عمران خان کو پیچھے چھوڑ دیا، تعداد 55 ہوگئی
پاکستان افغانستان میں استحکام کے لیے تعمیری کردار جاری رکھے گا، قومی سلامتی کمیٹی
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا حکومت سنبھالنے کے بعد کئی قسم کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کا کہنا تھا ریاست بچے گی تو سیاست بچے گی۔ اتحادی حکومت نے فیصلہ کیا اپنی مدت پوری کریں گے ، ماضی میں جھانکنے اور رونے دھونے سے کچھ نہیں ہوگا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا تاریخ میں پہلی مرتبہ امیروں کی آمدن پر ٹیکس لگا رہے ہیں، پاکستان کے امیر افراد پر ٹیکس لگا رہے ہیں ، صاحب ثروت افراد پر انکم ٹیکس لگانے جارہے ہیں۔ پاکستان کے ہر امیر شخص کو ٹیکس دینا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا گزشتہ حکومت کی آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل نہیں ہورہی تھی ، اس میں قصور اس قیادت کا جس نے آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے ڈیل کا غلط استعمال کیا ،
وزیراعظم کا کہنا پی ٹی آئی حکومت نے ساڑھے تین سال میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا ، صرف مشکل میں ڈالا ۔ پی ٹی آئی کا گیس ایکسپورٹ اور گندم ایکسپورٹ کا کیس ہے۔ اربوں کی سبسڈی دے کر کارٹلز کو موجیں کرا دیں۔