بائیک پر نہیں تو بیوی پر رحم کریں، شہزاد رائے کا عالم یوم آبادی پر پیغام
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 11 جولائی کو عالمی یوم آبادی منایا جاتا ہے ، آبادی میں تیزی سے اضافے سے معاشی اور سماجی زندگی پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
آبادی کا عالمی دن ہر سال 11 جولائی کو منایا جاتا ہے ، معروف گلوکار اور سماجی کارکن شہزاد رائے نے آبادی کے عالمی دن کی مناسبت سے ٹوئٹر پر ایک تصویر شیئر کی جس میں ایک شہری موٹر سائیکل پر اپنے پانچ بچوں اور اہلیہ کے ہمراہ جارہا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر تصویر شیئر کرتے ہوئے سماجی کارکن شہزاد رائے نے لکھا ہے کہ "بائیک پر نہیں تو کم از کم اپنی بیوی پر رحم کریں۔”
یہ بھی پڑھیے
وفاقی حکومت نے قبائلی اضلاع کیلئے صحت کارڈ پر مفت علاج کی سہولت ختم کردی
کورونا وائرس امریکا کی بائیو لیب میں تیار کیاگیا، پروفیسر جیفری کا دعویٰ
شہزاد رائے نے مزید لکھا ہے کہ "پاکستان آبادی میں بے لگام اضافے کے نتائج کو دیکھا جاسکتا ہے۔”
! بائیک پر نہیں تو کم از کم اپنی بیوی پر رحم کریں Please have mercy on your wife if not on the bike.
Pakistan is witnessing the consequences of unbridled population growth. Keep the family small and give children their due rights ! #WorldPopulationDay @nhsrcofficial @UNFPA pic.twitter.com/6kUg30IAAz— Shehzad Roy (@ShehzadRoy) July 12, 2022
موٹر سائیکل سوار کو نصیحت کرتے ہوئے گلوکار نے لکھا ہے کہ ” خاندان کو چھوٹا رکھیں اور بچوں کو ان کے حقوق دیں۔”
واضح رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں 11 جولائی کو آبادی کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔
رقبے کے لحاظ سے پاکستان دنیا کا 33واں بڑا ملک ہے مگر آبادی کے لحاظ سے پاکستان 5واں بڑا ملک ہے۔
آبادی کے عالمی دن کی مناسبت سے صدر مملکت عارف علوی نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ اس وقت دنیا کی آبادی تقریباً 8 ارب نفوس پر مشتمل ہے ، دنیا بھر میں حکومتیں اپنے دستیاب وسائل کے مطابق آبادیوں کو ترجیح دے رہی ہیں۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا عالمی یوم آبادی کے حوالے سے پیغام۔#WorldPopulationDay2022 pic.twitter.com/VAl6H8zhu3
— The President of Pakistan (@PresOfPakistan) July 11, 2022
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 11 جولائی کو عالمی یوم آبادی منایا جاتا ہے ، آبادی میں تیزی سے اضافے سے معاشی اور سماجی زندگی پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ آبادی میں تیزی سے بڑھتے ہوئے اضافے کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومتی اور عوامی سطح پر آگاہی مہم چلانے کی ضرورت ہے۔