پی ٹی آئی کا ممنونہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ اعلیٰ عدلیہ میں چیلنج کرنے کا اعلان

رہنما پی ٹی آئی فرخ حبیب کا کہنا ہے الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلوں کو مدنظر نہیں رکھا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)  نے الیکشن کمیشن کی جانب سے ممنوعہ فنڈنگ کیس کے بارے میں سنائے گئے فیصلے کو اعلی عدلیہ میں چیلنج کرنے اور شوکاز نوٹس کا بھرپور جواب دینے کا اعلان کردیا۔

تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ واضح ہے۔ الیکشن کمیشن بلا تفریق مسلم لیگ نواز سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے خلاف فارن فنڈنگ سے متعلق کیسز کے فیصلے سنائے۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان کا ہیک انسٹا گرام اکاؤنٹ ایک گھنٹے میں ریکور کرلیا گیا

پی ٹی آئی پر ممنوعہ فنڈنگ کا الزام ثابت، الیکشن کمیشن

فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نواز لیگ اور پیپلز پارٹی سے لاڈلوں جیسا سلوک کرتا ہے. الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ ، ہائیکورٹ کا فیصلہ مدنظر نہیں رکھا۔

ان کا کہنا تھا کہ فارن فنڈنگ پر یہ تاثر دیا گیا کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی پر پابندی لگانے جارہا ہے. یہ فارن فنڈنگ  نہیں بلکہ ممنوعہ فنڈنگ کا کیس تھا. اس میں کہیں بھی فارن فنڈنگ نہیں ، جو فیصلے سے ثابت ہوگیا۔

رہنما تحریک انصاف فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی پر پابندی جیسا کوئی فیصلہ نہیں آیا۔ ان کا کہنا تھاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے بھجوائے گئے فنڈز کی مزید تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کرائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کو آج سخت مایوسی ہوئی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نوازشریف نے پارٹی فنڈنگ کو منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کیا۔

فرخ حبیب نے کہا کہ کچھ میڈیا گروپ کیلئے بھی آج الیکشن کمیشن کے فیصلے کے حوالے سے شدید مایوسی کا دن ہے۔انہوں نے بڑی بڑی خبر لگائی کہ آج پی ٹی آئی پر پابندی لگ جائےگی تاہم ایسا کچھ نہ ہوا۔ ان سے کہتے ہیں کہ اب تو قوم کو سچ اور حقائق بتائیں۔

فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ ہم نے الیکشن کمیشن پر پہلے بھی تحفظات کا اظہار کیا۔ الیکشن کمیشن کے فیصلوں کے خلاف عدالتوں سے رجوع کیا جہاں سے مختلف فیصلوں پر ریلیف ملا۔

متعلقہ تحاریر