توشہ خانہ اور ممنوعہ فنڈنگ کا معاملہ ، حکومت کا عمران خان کے کاغذات نامزدگی چیلنج کرنے کا فیصلہ
چیئرمین تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کے 9 حلقوں سے ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
توشہ خانہ اور ممنوعہ فنڈنگ کیس کے معاملے کو لے کر حکومت نے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے ضمنی انتخابات کے حوالے سے کاغذات نامزدگی چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ اس حوالے سے قانونی مشاورت مکمل کرلی گئی جبکہ عمران خان کی جانب سے قومی اسمبلی کے 9 حلقوں سے الیکشن لڑنے کے اعلان کیا گیا ہے۔
قومی اسمبلی کے اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے 20 جولائی کو پاکستان تحریک انصاف کے 11 مستعفیٰ ممبران کے استعفے منظور کرکے نوٹیفیکیشن جاری کرتے ہوئے معاملہ الیکشن کمیشن کو بھجوادیا تھا۔ جن ممبران قومی اسمبلی کے استعفے منظور کئے گئے تھے ان میں علی محمد خان، فضل محمد خان ، شوکت علی ، فخر زمان خان ، فرخ حبیب ، اعجاز احمد شاہ ، جمیل احمد خان ، محمد اکرم چیمہ ، عبدل شکور شاد ، ڈاکٹر مہر انساء شیریں مزاری اور شندانہ گلزار خان شامل تھے۔
پی ٹی آئی کے مبران قومی اسمبلی نے رواں برس11 اپریل کو اپنی نشستوں سے استعفے دیے تھے۔
یہ بھی پڑھیے
75واں یوم آزادی: مریم اورنگزیب کا خالی صوفوں اور کرسیوں سے خطاب
تحریک انصاف کے لاہور جلسے میں کس کس اداکار نے شرکت کی ؟
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے استعفے منظور کئے جانے کے حوالے سے کہنا تھا کہ ’ قاسم سوری پہلے ہی بطور اسپیکر استعفیٰ منظور کر کے الیکشن کمیشن کو بھجوا چکے ہیں اب موجودہ اسپیکر کی جانب سے 11 استعفے منظور کرنے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔
الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے ارکان کے استعفوں کے بعد خالی ہونے والی 9 نشستوں پر 25 ستمبر 2022 کو ضمنی الیکشن کا شیڈول جاری کر دیا تھا، جب کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ان تمام 9 حلقوں میں خود الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا۔
حکومت نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے کاغذات نامزدگی کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس حوالے سے مسلم لیگ ن اور حکومتی اتحادیوں کے قانونی مشیروں نے مشاورتی عمل مکمل کرلیا ہے۔
حکومت کی جانب سے عمران خان کے کاغذات نامزدگی پر الیکشن کمیشن میں حکومتی امیدوار اعتراض اٹھائے جائیں گے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق اعتراضات 17 سے 20 اگست کے درمیان الیکشن کمیشن میں دائر کئے جائیں گے۔جس میں حکومتی اتحاد کے انتخابی امیدواروں کی جانب سے سےموقف اختیار کیا جائے گا کہ عمران خان کے خلاف توشہ خانہ اور اثاثے چھپانے کے سنگین معاملات سامنے آچکے ہیں،اس لئے وہ صادق و امین نہیں رہے جب کہ اعتراضات کے ساتھ ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ بھی منسلک کیا جائے گا۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو توشہ خانہ کے معاملے میں نااہل قرار دلانے کے لیے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کررکھا ہے۔
اس سے قبل پی ڈی ایم کی جانب سے الیکشن کمیشن میں ریفرنس جمع کرایا گیا ہے۔جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف اثاثوں میں ظاہر نہیں کیے، اس لئے عمران خان کو آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دیا جائے۔
قومی اسمبلی ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف بھی عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق کاغذات کی جانچ پڑتال 17 اگست جب کہ رائے شماری 25 ستمبر کو ہوگی۔
ضمنی انتخابات قومی اسمبلی کے حلقہ 22 مردان، حلقہ 24 چارسدہ، این اے 31 پشاور، این اے 45 کرم، این اے 108 فیصل آباد، این اے 118 ننکانہ صاحب، این اے 237 ملیر کراچی، این اے 239 کورنگی اور این اے 246 کراچی ساؤتھ میں ہوں گے۔