شہباز گل کا ریمانڈ: پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت، میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش

اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجر بینچ نے پبلک پراسیکیوٹر کی رپورٹ کی روشنی میں سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف پی ٹی آئی کی اپیل کی سماعت کے موقع پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجر بینچ میں شہباز گل کی میڈیکل رپورٹ پیش کردی گئی۔ پبلک پراسیکیوٹر نے بتایا کہ رپورٹ کے مطابق شہباز گل پر تشدد نہیں کیا گیا۔

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد وقفے کے بعد عدالت میں پیش ہوئے، دلائل دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میڈیکل بورڈ معائنے کے لیے جیل گیا تو شہباز گل نے تعاون سے انکار کردیا۔

یہ بھی پڑھیے

نواز شریف واپس آرہے ہیں تاکہ دیکھ سکیں کہ ادارے کتنے نیوٹرل ہوئے ہیں، جاوید لطیف

شہباز گل کو جہاں رکھا جائے اس جگہ سب کی رسائی ہونی چاہیے، اسد عمر

انہوں نے کہا کہ 12 اگست کو شہباز گل نے تشدد کا الزام لگایا اور اس کے اگلے روز میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا۔

شہباز گل کے وکیل فیصل چوہدری نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کے موکل پر تشدد کی تصاویر موجود ہیں، جس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ہر طرف شہباز گل پر تشدد کی خبر ہے، اس سے پولیس کا برا تاثر جارہا ہے۔

جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ہم نے دیکھنا ہے کہ کیا شہباز گِل پر تشدد ہوا یا نہیں، اس موقع پر پبلک پروسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہا 9 اگست کو شہباز گل گرفتار ہوا اور 11 اگست کو ان کا میڈیکل چیک اپ ہوا۔ پمز اسپتال کے بورڈ کی میڈیکل رپورٹ کے مطابق شہباز گِل پر تشدد نہیں کیا گیا۔

جسٹس عامر فاروق نے پوچھا کہ کیا شہباز گِل نے عدالت کے سامنے تشدد کا کوئی بیان دیا۔

وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ مجھے پمز اسپتال میں شہباز گِل سے ملنے نہیں دیا گیا، جس پر جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ریمانڈ میں ملاقات کی اجازت نہیں ہوتی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ یہ سیاسی شخص کا کیس ہے جو ہم سن رہے ہیں۔ نہیں معلوم کہ کتنے ہی محمد دین اور اللہ دتہ کے کیسز ہائی کورٹ تک نہیں پہنچ پاتے، کمزور آدمی کی کوئی داد رسی نہیں ہوتی طاقت ور کے لیے سب کچھ ہے،اس کی ایک مثال یہ ہے کہ ساڑھے چار بجے بھی یہ عدالت بھری ہوئی ہے۔

پولیس نے شہباز گل سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) اسپتال کی پہلی میڈیکل رپورٹ بھی جمع کروا دی۔

میڈیکل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 4 سینئر ڈاکٹروں پر مشتمل ٹیم نے شہباز گل کا طبی کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ شہبازگل کو بچپن سے سانس کا مسئلہ ہے اور ضرورت پڑنے پر برونکڈیلٹر استعمال کرتے ہیں، ان کو سانس لینے میں مسئلہ ہے اور جسم میں درد محسوس کر رہے ہیں۔

عدالت نے اپیل کی سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

اس سے قبل پی ٹی آئی کے گرفتار رہنما شہباز گِل کے دوبارہ جسمانی ریمانڈ دیئے جانے کے خلاف درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے سپریٹنڈنٹ ڈیالہ جیل اور پولیس سمیت تمام فریقین کو آج سہ پہر تین بجے پیش ہونے کے لئے نوٹس جاری کیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے پاکستان تحریک انصاف کے گرفتار رہنما شہباز گل کے دوبارہ ریمانڈ دیئے جانے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔

شہباز گل کے وکیل فیصل چوہدری اور شعیب شاہین  ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور دلائل دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایڈیشنل سیشن جج نے نے دوبارہ ریمانڈ کیے جانے کے معاملے پر قانونی نکات کو پیش نظر نہیں رکھا جبکہ انہیں اپنے موکل شہباز گل سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اسلام آباد اور پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آج سہ پہر تین بجے طلب کر لیا۔

عدالت عظمیٰ کا کہنا تھا کہ میڈیا سے معلوم ہوا کہ سپریٹنڈنٹ جیل اڈیالہ پمز ہسپتال میں ہیں۔انہیں تین بجے عدالت میں طلب کیا ہے تاکہ حقائق معلوم کئے جاسکیں۔

متعلقہ تحاریر