پارلیمنٹ لاجز پر چھاپہ: کیا شہباز گل کے خلاف بغاوت کا مقدمہ ایک اور موڑ لے گا؟

صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے شہباز گل نے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کے پولیس حراست میں جنسی زیادتی کے دعوؤں کی تصدیق کی۔

اسلام آباد پولیس نے پارلیمنٹ لاجز میں شہباز گل کے زیر استعمال کمرے میں ان کی موجودگی میں چھاپہ مارا ہے ، پولیس نے شہباز گل کا سیٹلائٹ فون اور سرخ رنگ کی ڈائری برآمد کرلی۔ سوال یہ ہے کہ کیا اب معاملہ سلجھ جائے گا ، یا اسلام آباد پولیس مزید تفتیش جاری رکھے گی۔ یعنی کے اب مقدمہ کس ڈائریکشن پر جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی کی نگرانی میں اسلام آباد پولیس نے رہنما تحریک انصاف شہباز گل کے پارلیمنٹ لاجز میں زیراستعمال کمرے میں چھاپہ مارا۔ ہتھکڑی لگے شہباز گل کو ساتھ لایا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

جج زیبا کے خلاف بیان، اسلام آباد ہائی کورٹ کا عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا فیصلہ

دوران تلاشی ایس ایس پی نے سوال اٹھایا کہ عمران خان نے الزاما لگایا ہے کہ آپ کے ساتھ جنسی زیادتی ہوئی ہے ، جس پر شہباز گل نے چیئرمین تحریک انصاف کے الزام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کردی ، کہتے ہیں میرے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی۔

Shehbaz Gill's room raided

تلاشی کے دوران شہباز گل کے کمرے سے لال رنگ کی ڈائری ، ایک امریکی ساختہ پستول ، ایک سیٹلائٹ فون ، اسمارٹ فون ، دو پاسپورٹ ، شناختی کارڈز ، کرنسی نوٹ ، دستاویزات اور دیگر اہم اشیاء برآمد کرلی گئیں۔

شہباز گل کا کہنا ہے میرے کمرے کی چیز تبدیل کی گئی ہیں ، اس کا مطلب ہے کہ یہاں کوئی آیا تھا ، لال ڈائری اور پستول میرا نہیں ہے ، پہلا بار دیکھا ہے ، دو گن مین میرے کمرے میں رہتے تھے ، ہو سکتا ہے یہ پستول ان دونوں میں سے کسی ایک کا ہو۔ میرے پاس اے کے 47 رائفل ہے جس کا لائیسنس بھی ہے ،

اسلام آباد پولیس نے پنجاب ہاؤس میں بھی شہباز گل کے کمرے کی تلاشی لی ، مگر وہاں  سے کچھ نہیں ملا۔

پولیس نے کہا کہ گل کا سامان پہلے ہی پارلیمنٹ لاجز میں منتقل کر دیا گیا تھا۔ پولیس نے یہ بھی کہا کہ گل کے پارلیمنٹ لاجز کے کمرے سے برآمد ہونے والی پستول کا معاملہ سیکرٹریٹ پولیس اسٹیشن میں درج کیا جا رہا ہے۔

Shehbaz Gill's room raided

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ہمیں شہباز گل کے اس اسکرپٹ کی تلاش ہے جو شہباز گل نے نجی ٹی وی پر پڑھا تھا۔

سرچ آپریشن کے دوران ایک پستول برآمد کیا جس کی ملکیت شہباز گل نے تسلیم کرنے سے انکار کردی۔

کمرے کی تلاشی کے دوران ایک یو ایس بی بھی برآمد ہوئی ہے۔ مزید یہ کہ ان کا پرس جو غائب تھا وہ بھی برآمد ہوا ہے ، پرس سے دو شناختی کارڈ بھی ملے ہیں، اس کے علاوہ دو عدد پاسپورٹ بھی برآمد ہوئے ہیں۔

اس موقع پر شہباز گل نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں اس بات کا علم نہیں کہ پرس کیسے کمرے میں پایا گیا ، کیونکہ میں نے پرس تو گاڑی میں چھوڑ دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میرا پرس عموماً میرا ڈرائیور اپنے ساتھ لے جاتا تھا اور جس کمرے سے پستول برآمد ہوا وہ میرے محافظوں کے زیر استعمال تھا۔

صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے شہباز گل نے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کے پولیس حراست میں جنسی زیادتی کے دعوؤں کی تصدیق کی۔

شہباز گل نے سوال کے جواب میں کہا کہ ہاں، میرے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز گل کا پارلیمنٹ لاجز کا کمرہ اب سینیٹر عبدالقادر کو الاٹ کیا جاچکا ہے۔

متعلقہ تحاریر