صحافی کب تک ایک دوسرے کو پٹتادیکھ کر ہنستے رہیں گے؟ مطیع اللہ جان کا سوال

ایک تو تشدد اوپر سے پولیس کی تحویل میں ویڈیو ،یہ سب انسانیت کی تذلیل ہے، عمران خان کے دور میں ہم صحافیوں نے جس تشدد اور جبر کا سامنا کیا اسکو اب تو روکنا ہو گا، سینئر صحافی کا جمیل فاروقی کی وڈیو پر ردعمل

سینئر صحافی مطیع اللہ جان نے اینکر پرسن اور مقبول یوٹیوبر جمیل فاروقی کی گرفتاری اور مبینہ تشدد کی مذمت کرتے ہوئے صحافی برادری سے کہا ہے کہ وہ تشدد اور ناانصافی کے خلاف  اٹھ کھڑے ہوں۔

اسلام آباد پولیس نے تحریک انصاف  کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل پر تشدد اور جنسی زیادتی کے جھوٹے الزامات لگانے پر اینکر پرسن اور یوٹیوبر جمیل فاروقی کواتوار کو  کراچی سے گرفتار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

اسلام آباد پولیس پر جھوٹے الزامات کا مقدمہ، یوٹیوبر جمیل فاروقی کراچی سے گرفتار

شہباز گل کا گمشدہ موبائل فون اسلام آباد پولیس کی جان کو آگیا

گزشتہ روز جمیل فاروقی کی اسلام آباد پولیس کو حوالگی کے بعد کراچی سے اسلام آباد منتقلی کے دوران ایئرپورٹ پر بنائی گئی وڈیو ز سامنے آئی تھیں  جن میں وہ روتے ہوئےخود پر ہونے والے تشدد اور ناروا سلوک کی تفصیلات بتارہے تھے۔

جمیل فاروقی کی وڈیوز کو صحافیوں اور پی ٹی آئی کے مخالف سیاسی کارکنوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کرکے ان کا مذاق اڑایا جارہا تھا۔اردو نیوز سے وابستہ سینئر صحافی  وسیم عباسی نے بھی اس وڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ جمیل فاروقی کو تھپڑ مارے گئے ہیں تو قابل مذمت ہے۔ ان کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کرنا چاہیے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ مجھے آج بھی یاد ہے کس طرح احمد نورانی کو ادھ موا کیا گیا اور عمر چیمہ کو بیہمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اسی طرح مطیع اللہ کو اغوا کرکے مار پیٹ ہوئی لیکن انہوں نے بہادری دکھائی۔

وسیم عباسی کے ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے مطیع اللہ جان نے لکھا کہ ہم لوگ کب تک ایک دوسرے کو پٹتا دیکھ کر ہنستےرہیں گے، ایک تو تشدد اوپر سے پولیس کی تحویل میں ویڈیو ،یہ سب انسانیت کی تذلیل ہے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ عمران خان کے دور میں ہم صحافیوں نے جس تشدد اور جبر کا سامنا کیا اسکو اب تو روکنا ہو گا، انسانیت کی تذلیل ہر حال میں قابل مذمت ہے ۔

یاد رہے کہ جمیل فاروقی ماضی مطیع اللہ جان اور اسد طور سمیت مبینہ طور پر ریاستی جبر کا نشانہ بننے والوں کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔ اس کے باوجود مطیع اللہ جان نے ان کے ساتھ روا رکھے گئے سلوک کی مذمت کرکے اعلیٰ ظرفی کا مظاہرہ کیا ہے جس پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے انہیں بے حد سراہا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کے رمنا تھانے میں درج ایف آئی آر  نمبر701/22 میں موقف اپنایا گیا ہے کہ یوٹیوبر جمیل فاروقی نے اپنے وی لاگ میں اسلام  آباد پولیس پر جھوٹا الزام لگایا ہے کہ ملزم شہباز گل کو دوران حراست جسمانی اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

اس سے قبل اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے اشتعال انگیز، من گھڑت اور جھوٹے الزامات لگانے والوں کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا تھا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے اسلام آباد پولیس کو جمیل  فاروقی کا 3 روزہ راہداری ریمانڈ دیا تھا جس کے بعد انہیں کراچی سے بذریعہ ہوائی جہاز اسلام آباد منتقل کیا گیا تھا۔

متعلقہ تحاریر