اتحادی حکومت کیلئے نئی مشکلات، عمران خان کا اسلام آباد کا گھیراؤ کرنے کا اعلان
پی ٹی آئی چیف عمران خان نے اتحادی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے قوم کو اسلام آباد کا گھیراؤ کرنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایات جاری کردیں، اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کو حقیقی طور پر آزاد کیا جائے
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین سابق وزیراعظم عمران خان نے اتحادی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے اسلام آباد کا گھیراؤ کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے ہری پور میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کو حقیقی طور پر آزاد کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیے
شہباز گِل کا دوران حراست جسم کے نازک اعضا پر بجلی کے جھٹکے لگانے کا انکشاف
ہری پور میں اپنے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ میں ساری قوم کو تیار کررہا ہوں، آپ سب نے تیار رہنا ہے کہ جب میں کال دوں گا تب آپ نے تیار ہونا ہے اور وہ آخری کال ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ میری کال جب آئی گی تو چاروں طرف سے اسلام آباد، پنجاب، خیبرپختونخوا سے لوگ نکلیں گے۔ شہباز شریف کی چھوٹی سی حکومت جب لوگوں کو دیکھے گی تو کچھ نہیں کر پائے گی۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ہمیں امپورٹڈ حکومت کی ضرورت نہیں ہے ۔ قوت کم ہے اس لیے سب پارٹی اور قوم تیار رہیں جلد اسلام آباد کا گھیراؤ کریں گے ۔
شدید بارش میں چئیرمین عمران خان کا ہری پور جلسہ گاہ سے خطاب- #HaripurKaptaanKa pic.twitter.com/NnLQvYHf8R
— PTI (@PTIofficial) August 24, 2022
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو کسی ملک کی خارجہ پالیسی کے لیے قربان نہ کیا جائے، اب ہمیں اپنے فیصلے خود کرنے ہیں۔ ملک کو چوروں سے آزاد کرنا ہے ۔
عمران خان نے کہا کہ ہم نے انگریزوں سے آزادی حاصل کی اور ہندوؤں کی غلامی بھی نہیں کی اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کو حقیقی طرح آزاد کروایا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ایسا کیا کہا جو میرے خلاف مقدمات کیے گئے؟۔ شہباز گل امریکا سے اپنی نوکری چھوڑکر پاکستان آیا اسے جیل بھیج دیا گیا ۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میری کوریج ٹی وی پر بند کی گئی تاہم سوشل میڈیا ٹیم میری آواز سب تک پہنچانے میں کوشاں ہے انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مخالفین نے نے فیصلہ کیا ہے کہ مجھے ٹیکنیکلی آؤٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے تاہم اب یہ حقیقی آزادی کو کوئی نہیں روک سکتا۔
پی ٹی آئی چیف عمران خان نے کہا کہ اب پاکستان کے فیصلے پاکستان میں ہونے چاہیے، اب پاکستان کے فیصلے پاکستانیوں کے مفاد پر ہوں ۔