انسداد دہشتگردی کی عدالت نے عمران خان کی ضمانت منظور کرلی
اے ٹی سی کے جج نے ایک لاکھ کے مچلکے کے عیوض عمران خان کی ضمانت منظور کرلی ہے۔
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کرلی ہے، اور پولیس کو ان کی گرفتاری سے روک دیا ہے۔ دوسری جانب ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے دفع 144 کی خلاف پر عمران خان اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کے خلاف درج مقدمے میں 7 ستمبر تک ضمانت منظور کرلی ہے۔
ایڈیشنل جج زیبا چوہدری ، آئی جی اسلام آباد اور ڈی آئی جی اسلام آباد کو دھمکی دینے کے مقدمے میں نامزد چیئرمی پی ٹی آئی عمران خان انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے
انسداد دہشتگردی کی عدالت سے عمران خان کی ضمانت منظور کرلی
این اے 108 اور 118 کے ضمنی انتخابات، پوسٹل بیلٹ پیپر کے ذریعے درخواستین موصول کرنے کی تاریخ مقرر
انسداد دہشتگری کی عدالت کے جج نے دلائل کے بعد انسداد دہشتگردی کی عدالت نے ایک لاکھ کے مچلکے پر عمران خان کی ضمانت منظور کر لی ہے۔
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو یکم ستمبر تک عمران خان کی گرفتاری سے روک دیا ہے۔
عدالت نے عمران خان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس اور مدعی کو نوٹسز جاری کردیے ہیں۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر فریقین کے وکلاء کو بحث کی ہدایت کردی ہے۔
سماعت شروع ہوئی تو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اپنے وکیل بابر اعوان کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل بابر اعوان نے اپنے دلائل میں کہا ہے کہ عمران خان نے اپنے بیان میں کسی کو دھمکی نہیں دی بلکہ انہوں نے کہا تھا کہ ہم ایکشن لیں گے اور ایکشن لیا بھی گیا اور ایڈیشنل جج زیبا چوہدری کے حکم کو چیلنج بھی کیا گیا۔
بابر اعوان کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر میں جن افراد کے حوالے سے دھمکی کا لفظ استعمال کیا گیا ہے وہ تینوں یعنی آئی جی اسلام آباد ، ڈی آئی جی اسلام آباد اور ایڈیشنل جج زیبا چوہدری مقدمے کی مدعی نہیں ہیں۔ جبکہ یہ شکایت ایک اور مجسٹریٹ جانب سے درج کرائی گئی ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا کوئی سرکاری وکیل کورٹ روم میں موجود ہے ، جس پر انہیں بتایا گیا کہ ابھی ابتدائی سماعت ہورہی ہے اور اسٹیٹ کو ابھی تک نوٹس نہیں ہوا۔
دفع 144 کی خلاف ورزی کیس میں ضمانت منظور
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کے وکلاء بابر اعوان اور فیصل چوہدری کی درخواست پر 22 اگست کو 25 اگست یعنی جمعرات تک راہداری ضمانت منظور کی تھی۔
دوسری جانب ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے 25 مئی کو دفع 144 کی خلاف ورزی پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور دیگر رہنماؤں کے خلاف درج میں ضمانت 7 ستمبر تک کے لیے منظور کرلی ہے۔
اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان اور دیگر پارٹی رہنماؤں کے خلاف اسلام آباد میں جلسے کے دوران دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر مقدمات درج کیے تھے۔
اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) محمد انور کی مدعیت میں درج کرائی گئی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق وفاقی دارالحکومت کی پولیس نے لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے شہر میں دفعہ 144 نافذ کرنے کے اعلانات کیے تھے، تاہم اعلانات کے باوجود ریلی جاری رہی تھی۔









