فاسٹ بالر شعیب اختر کی مخصوص انداز میں سیلاب زدگان کی مدد کی اپیل
قومی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز کھلاڑی شعیب اختر ملک میں سیلابی صورتحال پر ذخیرہ اندوزوں پر گہرا طنز کرتے ہوئے کہا کہ کھانے پینے کا سامان ذخیرہ کرلو یہی موقع ہے پیسے کمانے کا اور ہاں سیاست دانوں کو گالی دینا مت بھولنا
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق مایہ ناز کھلاڑی شعیب اخترنے ملک میں بارشوں اور سیلاب سے تباہی پر پر دکھ و افسوس کااظہار کرتے ہوئے اپنے مخصوص انداز میں سیلاب زدگان کی مدد کی اپیل کی ہے ۔
سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر اپنےایک پیغام میں فاسٹ بالر شعیب اختر نے ملک میں سیلاب اور طوفانی بارشوں سے مچی تباہی پر ذخیرہ اندوزوں پر گہرا طنز کرتے ہوئے کہا کہ چلو جلدی سے سب کھانے پینے کی چیزیں ذخیرہ کر لو۔ قیمتیں 4 سے 5 گناہ بڑھا دو۔
یہ بھی پڑھیے
وزیراعظم کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے ، این ڈی ایم اے منظر سے غائب
شعیب اختر نے ذخیرہ اندوزوں پر طنزکرتے ہوئے کہا کہ چلو جلدی کھانے کی سب چیزیں ذخیرہ کرلو۔ میرے ہم وطنو، سیلاب تباہی مچارہا ہے ملک میں۔ ذخیرہ اندوزوں کھانے کی قیمتیں 4 سے 5 گناہ بڑھا دو۔ یہی تو وقت ہے منافع کمانے کا۔
میرے ہم وطنو، سیلاب تباہی مچا رہا ہے ملک میں۔ چلو جلدی سے سب کھانے پینے کی چیزیں ذخیرہ کر لو۔ قیمتیں 4 سے 5 گناہ بڑھا دو۔ کسی کی مدد نہیں کرنا۔ یہی تو وقت ہے منافع کمانے کا۔ اور سب کرتے ہوئے سیاست دانوں کو گالیاں دینا مت بھولنا کیونکہ غلط تو صرف وہی ہیں۔ pic.twitter.com/1UXnKB5rFg
— Shoaib Akhtar (@shoaib100mph) August 25, 2022
دنیا کے تیز ترین بالر نے طنزیہ کہا کہ کسی کی مدد نہیں کرنا اور ہاں سب کرتے ہوئے سیاست دانوں کو گالیاں دینا مت بھولنا کیونکہ غلط تو صرف وہی ہیں۔
واضح رہے کہ ملک میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کے باعث ایک ہزارسے افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ لاکھوں مکانات اور دکانیں تباہی کا شکار بن گئی ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے مطابق حالیہ بارشوں سے 23 اگست تک 15 لاکھ مکانات مکمل طور پر منہدم ہوگئے اور 90 فیصد کاشت کار اپنی فصلوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
سید مراد علی شاہ نے بتایا کہ سندھ میں 300 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ حالیہ بارشوں سے صوبے کے 23 اضلاع ، 101 تعلقے اور پانچ ہزار 748 دیہات متاثر ہوئے ہیں۔
صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ (پی ڈی ایم اے) نے 22 اگست کو اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ صوبے میں محض 19 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں، جن میں سے 9 لاکھ لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔