وزیراعظم ، وزیر خارجہ اور چیئرمین تحریک انصاف سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے میدان میں
شہباز شریف اور بلاول بھٹو سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے سکھر پہنچ گئے جبکہ عمران خان خیبر پختون خوا پہنچ گئے۔
ایک جانب وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سیلاب زدگان کی امداد کے لیے سکھر کے دورے پر ہیں دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سیلاب زدگان کی دادرسی کے لیے خیبر پختون خوا کے دورے پر ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سکھر میں سیلاب سے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی اور ہر ممکن مدد کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی اور بعدازاں اپنے خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب زدگان کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے کئی اہم اعلانات بھی کیے۔
یہ بھی پڑھیے
فاسٹ بالر شعیب اختر کی مخصوص انداز میں سیلاب زدگان کی مدد کی اپیل
سعودی فرمانروا شاہ سلمان کا پاکستان میں ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کاحکم
ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا سکھر کے سیلاب متاثرین کو فوری طور پر 25 ہزار روپے جاری کیے جائیں گے۔
وزیر اعظم سندھ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک روزہ دورے پر سکھر پہنچے۔ ان کی آمد پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے ان کا استقبال کیا۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے حکام نے وزیر اعظم کو بے مثال بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے ساتھ ساتھ امداد اور بحالی کے کاموں کے بارے میں بریفنگ دی۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ متاثرین میں 28 ارب روپے تقسیم کیے جائیں گے جو پہلے ہی بے نظیر انکم اسپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے حوالے کیے جا چکے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ رقم کی تقسیم آج سے شروع کر دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں بی آئی ایس پی کے تحت ہر متاثرہ خاندان کو 25 ہزار روپے فراہم کیے جائیں گے۔
پاکستان نے ایمرجنسی کا اعلان کر دیا
اعدادوشمار کے مطابق اب تک تباہ کن بارشوں اور سیلابی ریلوں کی وجہ سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 950 سے تجاوز کر گئی ہے، جبکہ لاکھوں لوگ سیلابی میں پھنسے ہوئے ۔ حکومت نے جمعرات کو باضابطہ طور پر قومی ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے معمول کی بنیاد پر 24 گھنٹے پر مشتمل رپورٹ جاری کی تھی جس کے تحت ملک کے مختلف حصوں میں شدید بارشوں سے ہونے والے مجموعی جانی، املاک اور بنیادی ڈھانچے کو ہونے والے نقصانات کے اعدادوشمار بتائے گئے تھے۔
وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ سندھ میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہزاروں افراد بے گھر، 900 سے زائد جاں بحق اور 1348 زخمی ہوگئے ہیں، سندھ میں 395 فیصد اور بلوچستان میں 379 فیصد اوسط سے زیادہ بارش ہوئی ہیں۔
شیری رحمان نے بتایا کہ2010 کے برعکس اس سال دریائے سندھ کے دونوں اطراف سیلاب ہے جب کہ 2010 کا سیلاب زیادہ تر دریائی اور نہری نوعیت کا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ "پانی نہ صرف 2010 کی طرح شمال سے بہہ رہا ہے، بلکہ یہ اپنی سیلابی اور تباہ کن طاقت میں اتنا ہی یا زیادہ خطرناک ہے۔”
بین الاقوامی اداروں کا سیلاب متاثرین کے لیے 500 ملین ڈالر کا اعلان
بین الاقوامی تنظیموں اور مالیاتی اداروں نے جمعرات کو وزیر اعظم شہباز شریف کی اپیل پر سیلاب متاثرین کے لیے 500 ملین ڈالر سے زائد کی فوری امداد کا اعلان کیا۔
اس سے قبل وزیر اعظم نے اسلام آباد میں سیلاب زدگان کو امداد فراہم کرنے کے لیے بین الاقوامی ڈونرز کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کی صدارت کی تھی۔
اجلاس میں عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، بین الاقوامی مالیاتی اداروں، ترقیاتی شراکت داروں ، مختلف ڈونرز کے نمائندوں ، چین، امریکہ اور یورپی یونین کے حکام، اقوام متحدہ اور عالمی ادارہ صحت کے اداروں نے بھی شرکت کی تھی۔
سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا دورہ کے پی کے
دوسری جانب سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سیلاب زدگان کی دادرسی اور مدد کے لیے کے پی کے کے دورے پر ہیں۔
عمران خان نے خیبر پختون خوا اور پنجاب حکومت کو ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں حکومتیں سیلاب متاثرین کو فوری امدادی سرگرمیاں فراہم کریں۔
پاکستان تحریک انصاف سربراہ عمران خان جمعہ کے روز سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے خیبر پختون خوا پہنچے، انہوں نے حکام سے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی کارروائیوں میں تیزی لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے وزیراعلیٰ محمود خان کے ہمراہ ٹانک ، ڈی آئی خان اور سوات میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی۔
ڈی آئی خان کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ موجودہ آفت نے 2010 میں سندھ میں ہونے والی سیلابی تباہی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم 2010 کے سیلاب کی تباہی کو ناقابل تصور سمجھتے تھے لیکن اطلاعات کے مطابق اس بار ہونے والی تباہی اور جانی نقصان اس سے کہیں زیادہ ہے۔
پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا کی جانب سے جاری ہونے والے ایک پیغام کے مطابق "عمران خان نے پنجاب اور کے پی کی حکومتوں کو سیلاب متاثرین کو بلاتفریق امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔”
Chairman PTI @ImranKhanPTI talking to media while on visit to flood affected areas in DIK- #FloodsInPakistan pic.twitter.com/JaPOC2waw1
— PTI (@PTIofficial) August 26, 2022
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں مشکل کی اس گھڑی میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑنا چاہیے۔
عمران خان کا کہنا تھا ہم عوام کو اس نااہل حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔
قبل ازیں، خان نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ بارشوں سے آنے والے سیلاب کے متاثرین کی بجائے اپنے خلاف مقدمات ختم کرنے کو ترجیح دے رہی ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ملک کے عوام کو اس ’’نااہل ٹولے‘‘ کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا اور وہ خود سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔”
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم کی زیر صدارت پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔