ذوالفقارعلی بھٹو کے پوتے نے سیلاب متاثرین کیلئے فنڈ ریزنگ شروع کردی

ذوالفقارعلی بھٹوجونیئرنے کہا کہ ہمیں ایک بدترین سانحے کاسامنا ہےجس کا مقابلہ کرنے کے لیے فاطمہ بھٹواورمنال منشی کے ہمراہ سیلاب زدگان کیلئے فنڈ ریزنگ کا آغاز کیا ہے،جمع ہونے والے عطیات ایدھی فاؤنڈیشن، لیگل ایڈ سوسائٹی اورمقامی اسپتالوں کو دیئے جائیں گے تاکہ سیلاب متاثرین  کے دکھوں کا مداوا ہوسکے

پیپلزپارٹی کے بانی ذوالفقارعلی بھٹو کے پوتے نے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے انڈس ریلیف فنڈ قائم کردیا ہے۔ ذوالفقارعلی بھٹو جونیئر نے اپنی بہن فاطمہ بھٹو اور قریبی دوست منال منشی کے ہمراہ  سیلاب زدگان کے لیے فنڈ ریزنگ کا آغاز کردیا ہے ۔

 مائیکرو بلاگنگ  سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں مرتضیٰ بھٹو کے صاحبزادے ذوالفقارعلی بھٹوجونیئرنے بتایا کہ اپنی بہن فاطمہ بھٹو اور قریبی دوست دوست منال منشی کے ساتھ مل کر عالمی سطح پر سیلاب متاثرین کے لیے عطیات جمع کر یںگے ۔

یہ بھی پڑھیے

ذوالفقار علی بھٹو جونیئر کی سیلاب متاثرین میں عوامی انداز اپنانے پر پذیرائی

ذوالفقارعلی بھٹوجونیئر فنڈ ریزنگ کیلئے گو فنڈ آن لائنعطیات جمع کرنے کے لیے اکاؤنٹ بنالیا گیا۔ گو فنڈ کے مطابق حالیہ سیلاب  سے سیکڑوں دیہات تباہ ہوئے، کروڑوں افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ لاکھوں مکانات اور دکانیں تباہ ہو گئیں ہیں۔

آن لائن  گو فنڈ کی ویب سائٹ پر بتایا گیا ہے کہ سیلاب سے  تقریباً ایک ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جس میں 300 سے بچے بھی شامل ہیں۔ سیلاب سے 10 لاکھ کے قریب مویشی بھی شدید متاثر ہوئے ہیں ۔

ذوالفقارعلی بھٹو جونیئر نے کہا کہ ہمیں ایک بد ترین سانحے کا سامنا ہے۔ سندھ کے تین دوستوں کی حیثیت سے ہم خوفزدہ اور دل شکستہ ہیں۔ ہم بالائی سندھ کے لیے فوری ریلیف کے لیے عطیات کا اہتمام کررہے ہیں کیونکہ ریاستی خدمات اور دیکھ بھال پوشیدہ اور غائب ہے۔

انہوں نے بتایا کہ  گو فنڈ پر جمع ہونے والے تمام ترعطیات ان شعبوں میں کام کرنے والی تنظیموں جیسے کہ لیگل ایڈ سوسائٹی، ایدھی فاؤنڈیشن، اور مقامی اسپتالوں کو دیں گے تاکہ متا ثرین کی درست انداز میں  مدد ہو پائے ۔

انڈس ریلیف کے تحت انہوں نے پاکستانی نژاد برطانوی ناول نگار محسن حامد کے ہمراہ ایک آن لائن پروگرام بھی ترتیب دیا ہے جبکہ  اس حوالے سے ایک آن لائن آرٹ نیلامی بھی کی جائے گی۔

یاد رہے کہ  گزشتہ روز نجی ٹی وی پر ذوالفقار علی بھٹوجونیئر سے پوچھا گیا کہ آپ نے سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے اپیل کیوں نہیں کی تو ان کا کہنا تھا کہ میں غریب بندا ہوں  ،میری کون سنے گا ، میں جو کرسکتا ہوں وہ کر رہا ہوں۔

متعلقہ تحاریر