بھارتی وزیراعظم کے پاکستانی سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے صلاح مشورے

پاکستانی وزارت خزانہ نے حالیہ سیلاب سے تباہ سبزیوں کی فصلوں کے تناظر میں بھارت سے تجارت کے لیے سفارش کی ہے جبکہ پی ٹی آئی کا کہنا ہے انڈیا سے تجارت کشمیریوں کے خون سے غداری ہوگی۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور اعلیٰ سیاسی قیادت پاکستان میں سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے آپسی صلاح مشورے میں مصروف ہیں ، ادھر پاکستانی وزارت خزانہ نے انڈیا کے ساتھ تجارت کے لیے کابینہ کو سفارش بھیجی ہے جبکہ رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری کا کہنا ہے انڈیا کے ساتھ تجارت کشمیریوں کے خون کے ساتھ ساتھ غداری کے مترادف ہے۔

انڈین میڈیا کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی کابینہ کے اعلیٰ سطح کے عہدیداروں کے درمیان انسانی ہمدردی کے تحت پاکستان کے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے مشاورت جاری ہے ، تاہم ابھی تک فیصلہ نہیں ہوپایا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان کی دہشتگردی کا مقدمہ ختم کروانے کیلئےاسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست

پاک فوج کا فلڈ ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری، آرمی چیف کا دورہ سوات

انڈین میڈیا کا کہنا ہے کہ اگر مودی سرکار نے سیلاب متاثرین کی مدد کی اجازت دے دی تو یہ 2014 کے بعد پہلا موقع ہو گا کہ بھارت قدرتی آفت کے تناظر میں پاکستان کی مدد کررہا ہے۔

Indian Prime Minister, Narendra Modi, Pakistan flood victims, Ministry of Finance, Miftah Ismail, Kashmir, Fawad Chaudhry

واضح رہے کہ ماضی میں یو پی اے حکومت نے 2010 میں سیلاب اور 2005 میں آنے والے زلزلے کے دوران پاکستان کو انسانی ہمدردی کے تحت امداد فراہم کی تھی۔

انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان میں سیلاب سے انسانی جانوں کے ضیاع اور مالی نقصان پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے۔

ادھر پاکستان کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پیر کے روز بھارت کے ساتھ تجارت دوبارہ شروع کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ "ملک حالیہ سیلاب کے تناظر میں پاکستان پڑوسی ریاست انڈیا سے سبزیاں درآمد کر سکتا ہے۔”

Indian Prime Minister, Narendra Modi, Pakistan flood victims, Ministry of Finance, Miftah Ismail, Kashmir, Fawad Chaudhry

جون کے وسط سے شروع ہونے والی مون سون کی بارشوں نے پاکستان میں زبردست تباہی مچائی ہے ، ملک کے مختلف حصوں میں کپاس، چاول اور دیگر فصلیں مکمل تباہ ہو گئی ہیں۔

ماہرین نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلابی پانی کی وجہ سے ملک کے بیشتر علاقوں میں گندم کی اگلی فصل کی بوائی مشکل ہو سکتی ہے۔

معاشی ماہرین کے مطابق پاکستان میں جولائی کے مہینے میں مہنگائی کی شرح 25 فیصد سے زیادہ ریکارڈ کی گئی تھی ، جس کی بنیادی وجہ ملک میں خوراک کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق "وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت سے ملک میں حالیہ سیلاب کی وجہ سے کھڑی فصلوں کی تباہی کے پیش نظر لوگوں کی سہولت کے لیے بھارت سے سبزیاں اور دیگر خوردنی اشیاء درآمد کرنے مشورہ دیا ہے۔”

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے خدشہ ظاہر کیا کہ کھانے پینے کی اشیاء کی قلت ، آنے والے مہینوں میں ان اشیاء کی قیمتوں میں مزید اضافہ کی وجہ بن سکتی ہے۔

یاد رہے کہ اگست 2019 میں مودی سرکار کی جانب سے جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرنے پر پاکستان نے انڈیا کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات کو ختم کردیا تھا۔

Indian Prime Minister, Narendra Modi, Pakistan flood victims, Ministry of Finance, Miftah Ismail, Kashmir, Fawad Chaudhry

وزارت خزانہ کی سفارش کی مخالفت کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "مودی کے اقدامات مسلم کش ہی نہیں انسانیت دشمن ہیں ، بھارت کے ساتھ تجارت ان اقدامات کے ہوتے نہیں ہو سکتی ایسے فیصلوں کی شدت سے مخالفت کرتے ہیں۔”

فواد چوہدری نے مزید لکھا ہے کہ "سیلاب کو بھارت سے تجارت کھولنے کا بہانہ ہر گز نہیں بننے دیں گے ، کشمیریوں کے شہداء کے خون سے وفاداری لازم ہے۔”

متعلقہ تحاریر