ماہر موسمیاتی تبدیلی نے این ڈی ایم اے کی سنجیدگی کا بھانڈا پھوڑ دیا

چند سال قبل این ڈی ایم اے کے سربراہ نے یہ کہہ کر ملازمت پر رکھنے سے انکار کردیا تھا کہ ہم آفت کے بعد کے معاملات دیکھتے ہیں جبکہ آپ کی تعلیم آفت سے پہلے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے حوالے سے ہے، جرمنی سے فارغ التحصیل آمنہ شفقت کا دعویٰ

جرمنی کی یونیورسٹی آف کلون سے موسمیاتی تبدیلی کے مضمون میں ماسٹرز کی ڈگری  حاصل کرنے والی آمنہ شفقت نے پاکستان میں آفات سے نمٹنے پر مامور نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی ترجیحات اور سنجیدگی پر سوالات اٹھا دیے۔

 آمنہ شفقت نے اپنے  ٹوئٹر تھریڈ میں بتایا ہے کہ  چند سال قبل جب انہوں نے  وطن کی محبت میں پاکستان واپس آنے کا فیصلہ کیا تو میں اپنا سی وی لے کر این ڈی ایم اے گئی۔

یہ بھی پڑھیے

دریائے سندھ میں پانی کے بہاؤ کی شدت برقرار، نئے سیلاب کی پیش گوئی

سیلاب زدہ علاقوں کی خواتین کیلئےسینیٹری نیپکن کی عدم دستیابی باعث تشویش

انہوں نے بتایا کہ اس وقت این ڈی ایم اے کے سربراہ ایک حاضر سروس میجر جنرل تھے جنہوں نے میری ایم ایس انوائرمنٹل سائنس کی سند دیکھی اور  کہا کہ ہم صرف آفت کے بعد کے معاملات دیکھتے ہیں  اور آپ نے جو  سب پڑھا وہ آفت سے پہلے موسمیاتی تبدیلی کی منصوبہ بندی کے حوالے سے  ہے۔

 آمنہ شفقت نے مزید بتایا کہ  نوکری کی تلاش میں 18 ماہ سے زائد جدوجہد  کے بعد  جب  ذہنی تناؤ اور ڈپریشن  برداشت سے باہر ہوگیا تو میں سی ایم ایچ میں ماہر نفسیات کے پاس گئی اور اس وقت میری آنکھیں حیرانی سے باہر آگئیں جس ماہر نفسیات نے کہا  لیکن آپ کے پاس شوہر  ہے، آپ کو اپنے کیریئر اپنے شوہر پر توجہ دینی چاہیے ۔

ایک خاتون صارف نے آمنہ شفقت کے ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے حیرت ہے ڈاکٹر نے یہ کیوں نہیں کہا کہ ایک بچہ کرلو، دل لگ جائے گا۔

 آمنہ شفقت نے کہاکہ انہوں نے یہ مشورہ بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ کے بچے کیوں نہیں ہیں۔پھر میرے والد کو اندر بلایا اور کہا کہ جناب آپ کی  بیٹی کو کوئی مسئلہ نہیں ہے، انہیں سمجھائیں کہ اپنے گھر اور اپنے شوہر پر توجہ مرکوز کریں، نوکری میں کچھ نہیں رکھا، میں حیران رہ گئی۔

 آمنہ شفقت نے ایک ٹوئٹ میں  مزاحیہ انداز میں اپنی حب الوطنی کا ثبوت دیتے ہوئے کہا کہ اس میں فوج کیخلاف کچھ نہیں، مجھے پاک فوج سے پیار ہے، انہوں نے لوو راحیل شریف، لووباجوہ صاحب اور لوو پاکستان آرمی کے ہیش ٹیگ بھی استعمال کرتے ہوئے پنجابی لکھا کہ مینو چک نہ لینا(مجھے اٹھا نہ لینا)۔

متعلقہ تحاریر