پی ٹی وی ہراسمنٹ کیس: سپریم کورٹ نے بڑا فیصلہ سنادیا
سپریم کورٹ نے پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی ) کے سابق ڈاریکٹرنیوزاطہر فاروق بٹر پر جنسی ہراسگی کا جرم ثابت ہونے پر30 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی، مجرم اطہرفاروق کینیڈین پاسپورٹ کے حامل ہیں اور آج کل کینیڈا میں مقیم ہیں
سپریم کورٹ نے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) میں جنسی ہراسانی کے مرتکب سابق نیوز ڈائریکٹر اطہرفاروق بٹر کو متاثرہ 6 خواتین کو پانچ ،5لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے پی ٹی وی میں خواتین کوجنسی طور پر ہراساں کرنے سے متعلق آٹھ صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا ہے۔ فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا۔
یہ بھی پڑھیے
خواجہ سرا کو ہراساں کرنے والا پولیس کانسٹیبل معطل، کارروائی کا آغاز
جسٹس منصورعلی شاہ نے کیس کے تحریری فیصلے میں کہا کہ شواہد سے ثابت ہے کہ خواتین کو پی ٹی وی میں عہدے کا لالچ دے کر جنسی طور پر ہراساں کیا گیا۔
عدالت نے قومی ٹیلی وژن پی ٹی وی کے سابق داریکٹر نیوز اطہر فاروق بٹر کو چھ متاثرہ خواتین کو پانچ پانچ لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا
سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ اگر مجرم اطہر فاروق بٹر جرمانہ ادا نہ کرے تو جرمانہ متاثرہ خواتین کو اس کی جائیداد میں سے ادا کیا جائے۔
عدالت عظمیٰ کے فیصلے میں ویمنز ورک پلیس ہراسمنٹ پروٹیکشن بل 2022 کا خیرمقدم بھی کیا گیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ بل میں ہر جنس کو ہراساں کیے جانے کی شکایت کا حق دینا قابل تعریف ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ہراسمنٹ پروٹیکشن بل میں کسی بھی قسم کے امتیاز کو بھی ہراساں قرار دینا قابل تعریف ہے ۔ امید ہے اس پر عمل درآمد کیا جائے گا ۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ امید ہے کہ ایکٹ سے خواتین اور خواجہ سراؤں کی آزادی اور سماجی انصاف کو فروغ ملے گا، یہ ان کا آئینی حق ہے۔
یاد رہے کہ 2016 میں پاکستان ٹیلی ویژن کی 5 خواتین نے کنٹرولر اور ڈائریکٹر نیوز اطہر فاروق بٹر کے خلاف جنسی ہراسگی کی شکایت درج کرائی تھی۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی وی کے سابق کنٹرولر اطہر فاروق بٹر ریٹائرمنٹ کے بعد اب کینیڈا میں مقیم ہیں اور ان کے پاس کینیڈین پاسپورٹ ہے ۔