سندھ اور بلوچستان میں نایاب پرندوں کا شکار

غیر ملکی شکاری نایاب پرندوں کا شکار کررہے ہیں جنہیں مقامی سرداروں اور وڈیروں کی حمایت حاصل ہے۔

سندھ کے ضلع دادو کی تحصیل جوہی کے علاقے ٹنڈو رحیم خان اور واہی پانڈہی سمیت دیگر علاقوں میں سائبیریا کے علاقے سے ہجرت کرکے آنے والے نایاب پرندوں کا شکارعام ہوگیا ہے۔

غیرملکی شکاری ان پرندوں کا غیرقانونی شکار کر رہے ہیں۔ عرب شکاریوں کو مقامی سرداروں اور وڈیروں کی حمایت حاصل ہے۔

مقامی سرداروں اور وڈیروں نے پرندوں کے شکار کی غرض سے ان میدانوں میں اپنے بااثر افراد تعینات کردیئے ہیں۔ ان علاقوں کو مقامی لوگوں کے لیے نوگو ایریا بنادیا گیا ہے۔

ان نایاب پرندوں کے شکارپرپابندی عائد ہونے کے باوجود ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی اور اسلام آباد کے درمیان ڈرائیو ان سینیما پر بحث

تاہم علاقہ مکینوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ نایاب پرندوں کا شکار کرنے والے افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بااثرشکاریوں اوران کے ساتھیوں کے خلاف بروقت کارروائی نہ ہونے کی صورت میں ان نایاب پرندوں کی نسل ختم ہوجائے گی۔

یہ پرندے سرد موسم میں سائبیریا کے علاقوں سے سندھ اوربلوچستان کی جانب ہجرت کرتے ہیں۔ ٹنڈو رحیم خان، واہی پانڈہی سمیت کیرتھر کے پہاڑی اور میدانی علاقے ہجرت کے بعد ان کی رہائش گاہ بن جاتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر