یواین سیکرٹری جنرل کاوزیراعظم اور وزیرخارجہ کے ہمراہ سیلاب متاثرہ علاقوں کادورہ
اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے وزیراعظم شہبازشریف اور وزیرخارجہ بلاول بھٹوزرداری کے ہمراہ سندھ و بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں کا فضائی دورہ کیا، یواین سیکریٹری جنرل نے اقوام متحدہ کی جانب سے ہم ممکن مدد فراہم کرنے کی یقین دہائی کروائی اور بین الاقوامی برادری سے مدد دینے کی اپیل کی
اقوامِ متحدہ (یو این ) کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے وزیراعظم شہبازشریف اور وزیرخارجہ بلاول بھٹوزرداری کے ہمراہ سندھ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا اور متاثرین سے ملاقات بھی کی ۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوترش نے وزیراعظم شہبازشریف اور وزیرخارجہ بلاول بھٹوزرداری کے ہمراہ سندھ اوربلوچستان کے سیلاب سے علاقوں کا دورہ کا فضائی دورہ کیا اور سیلاب کی تباہ کاریوں پر اظہار افسوس کیا ۔
یہ بھی پڑھیے
اقوام متحدہ نے پاکستان کے سیلاب زدگان کے لیے 16 کروڑ ڈالر امداد کی اپیل کردی
اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کی سکھر آمد کے موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے انہیں سیلابی صورتحال پربریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بارشوں اور سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہ کاریاں ہوئیں جس سے صوبہ سندھ اور بلوچستان شدید متاثر ہوئے ۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے ایک بارپھر عالمی برادری سے اس مشکل گھڑی میں پاکستان کی مدد کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی ہے کہ اقوام متحدہ اپنے وسائل میں رہتے ہوئے اس مشکل گھڑی میں پاکستان کی ہرممکن مدد کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں آنے والی آفات موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی ایک بہت بڑا چیلنج ہے جس سے اس وقت پاکستان نمٹ رہا ہے ۔ ہمیں ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔
انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس ہے۔ ہمیں سیلاب سے پیدا صورتحال کی سنگینی کا پورا پورا احساس ہے ۔ہمیں مستقبل می درپیش چینلجز کے لیےبھی خود کو تیار کرنا ہوگا۔
یو این کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہمیں وہ اقدامات اٹھانا ہونگےجن سے ہم ان چینلجز کا باآسانی مقابلہ کرسکیں۔ اس طرح کی کسی بھی صورتحال میں جانی یا مالی نقصان کا احتمال کم سے کم ہو ۔
ان کا کہنا تھا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کے عوام کے ساتھ ہیں اوران کا ساتھ نہیں چھوڑینگے۔ عالمی برادری پاکستان کی مدد کے لیے آگے آئے کیونکہ پاکستان اس وقت دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جو فرنٹ لائن میں ہیں اور ان کو موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔
اس سے قبل وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے بریفنگ دیتےہوئے بتایا کہ اس سال سندھ میں 1185 ملی میٹر بارشیں ہوئی ہیں۔ سیلاب اور بارشوں سے537 افراد اپنی جانیں گنوا چکےہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ 2010 کے سیلاب میں صرف سندھ کے 6 اضلاع متاثر ہوئے تھے لیکن اس بار سندھ کے 24 اضلاع شدید متاثر ہوئے ہیں جبکہ سیلاب کی تباہ کاریاں اب بھی جاری ہیں ۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے بریفنگ میں بتایا کہ سیلاب سے لاکھوں مکانات تباہ ہو چکے ہیں جبکہ مواصلات، زراعت، مویشی، صحت و تعلیم کے شعبوں کو شدید نقصان پہنچاہے ۔
انہوں نے بتایا کہ سیلاب متاثرین کے لیے 30 لاکھ خیموں کی ضرورت ہے جبکہ مچھروں کی بہتات ہوگئی ہے اس لیے مچھر دانیوں کی اشد ضرورت ہے ۔ روڈ نیٹ ورک کی بحالی کے لیے ابتدائی طور پر 50 بلین کی ضرورت ہے۔
اسپتالوں اور تعلیمی اداروں کی بحالی کیلئے کم از کم 5 ارب روپے درکار ہیں جبکہ کراچی شہر کے انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے 10 ارب روپے کی ضرورت ہے۔ عالمی برادری کے تعاون کرے ۔