عمران خان کی ٹیلی تھون سے موصول ہونے والی رقوم کی تفصیلات میڈیا سے شیئر

ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا ہے ٹیلی تھون کے ذریعے 3.3 ملین ڈالر کی رقم اندرون اور بیرون ممالک میں مقیم پاکستانیوں نے بھیجی ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی سیلاب زدگان کے لیے کی جانے والی ٹیلی تھون کے دوران کریڈٹ کارڈز کے ذریعے بھیجی جانے والی رقم میں رکاوٹ آنے سے کئی قسم کے شکوک و شہبات کو جنم دے رہا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں شروع کیے جانے والے احساس پروگرام کی روح رواں ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے عمران خان کی ٹیلی تھون کے ذریعے موصول ہونے والی امداد کی تفصیلات میڈیا سے شیئر کردیں۔

یہ بھی پڑھیے

سابق وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کے بیٹے اسد علی شاہ کی سندھ حکومت پر مسلسل تنقید

حکومت سیلاب زدگان کی امدادمیں آڑے آگئی، عمران خان کی لائیو ٹیلی تھون کا جبری میڈیا بلیک آؤٹ

گزشتہ روز سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بتایا کہ سیلاب زدگان کی امداد کے لیے ابھی تک جو رقم موصول ہوئی ہے اس کی مالیت 3.3 ملین ڈالر ہے۔

ثانیہ نشتر نے بتایا کہ کریڈٹ کارڈز کے ذریعے آنے والی ٹرانزیکشن جو فیل ہوئی ہیں وہ 17 ملین ڈالر کی ہیں۔

ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بتایا کہ اب تک جو رقم موصول ہوئی ہے اس میں سے 16 فیصد رقم بیرون ممالک میں مقیم پاکستانیوں نے بھیجی ہے جبکہ 83 فیصد پاکستانیوں نے بھیجے ہیں۔

ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے مطابق 97 ہزار 507 یعنی تقریباً ایک لاکھ ڈونرز نے رقم ڈونیٹ کی ہے۔

ان کے مطابق بیرون ممالک میں مقیم پاکستان نے جو رقم بھیجی ہے وہ اوسط رقم 69 ہزار بنتی ہے جبکہ پاکستان سے ملنے والی رقم کا ایوریج سائز 24 ہزار ہے۔

ان کا کہنا تھا یہ بہت حوصلہ افراد امداد ہے جو پاکستانیوں کی جانب دی گئیں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 29 اگست سے لے کر 10 ستمبر تک 17 ملین ڈالر کی ٹرانزیکشن نہیں ہو سکی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہمیں اس بات کا کیسے پتا چلا کہ ٹرانزیکشن نہیں ہوئی ، جب کوئی کارڈ سوئیپ کرتا تو جو رقم ہم کو موصول ہوجاتی ہے تو اس کا ڈیٹا بھی ہمارے پاس آجاتا ہے اور جن سے رقم ٹرانسفر نہیں ہوتی ان کا ڈیٹا بھی ہمارے پاس آجاتا ہے۔

رقم کی تقسیم کا طریقہ بتاتے ہوئے ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا تھا ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم متاثرین میں نقد رقم تقسیم کریں گے، اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمیں کیش دینے کا سابقہ تجربہ بھی ہے ، ہم اسی تجربے کو بروئے کار لاتے ہوئے اس رقم کو بھی تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر