اراکین کے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کے خلاف پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ پہنچ گئی

اسد عمر کے وکیل فیصل جاوید کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف نے اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی مرحلہ وار استعفوں کی منظوری کو اصول کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کی جانب سے ان کے وکیل فیصل جاوید  نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی دی جس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کو چیلنج کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت عالیہ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیے

حکومت سیلاب زدگان کی امدادمیں آڑے آگئی، عمران خان کی لائیو ٹیلی تھون کا جبری میڈیا بلیک آؤٹ

حکومت تبدیل کرو یا شوہر تبدیل کرو، سیلاب زدہ خواتین کی حامد میر سے فرمائش

درخواست میں موقف اختیار  کیا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے ارکان نے قومی اسمبلی سے اس لیے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیاکیونکہ کیونکہ پی ٹی آئی عوام سےتازہ مینڈیٹ حاصل کرنا چاہتی ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ مرحلہ وار استعفوں کی منظوری کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا جائے۔

اسد عمر کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی سے تحریک انصاف کے ارکان استعفیٰ دے چکے ہیں،اس وقت کے قائمقام سپیکر قاسم سوری نے اسمبلی فلور پر پی ٹی آئی کے 125 ارکان کے استعفوں کی منظوری کا اعلان کیا تھا جب کہ موجودہ اسپیکر راجہ پرویزاشرف  دوبارہ پی ٹی آئی ارکان کے مرحلہ وار استعفے کی منظور کررہے ہیں جو طے کردہ اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔

متعلقہ تحاریر