بدنیتی پر مبنی مہم: پی ٹی آئی اور ن لیگ کے درمیان سوشل میڈیا پر نئی جنگ شروع

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف بدنیتی پر مبنی مذہبی منافرت پھیلانے پر مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے درمیان سوشل میڈیا پر جنگ چھڑ گئی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل ن) کے رہنما اور وفاقی وزیر جاوید لطیف کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کے خلاف شروع کی گئی بدنیتی مبنی مذہبی منافرت کے بعد مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے درمیان سوشل میڈیا پر تکرار باقاعدہ ایک جنگ میں تبدیل ہو گئی ہے۔

دو روز قبل اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید لطیف نے عمران خان کے مذہبی عقائد پر شدید قسم کے الزامات لگائے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام کے بنیادی عقائد پر وہ وار کیا جارہا ہے ، قادیانیت کو پروان چڑھایا جارہا ہے ، نیا پاکستان جب اس نے بنایا تو کیا کراچی میں قادیانیوں کا ہر یونٹ متحرک نہیں ہوا تھا ، کیا یہ محض اتفاق تھا اور کیا ایک پروفیسر کے دباؤ میں لاہور مینجمنٹ یونیورسٹی طلبہ کو سرکاری پروٹوکول سے ربویٰ لے کر جانا اور وہاں قادیانیوں سے طلبہ کو زبردستی دباؤ میں لاکر یکجہتی کا اظہار کروانا ، کیا یہ بھی محض اتفاق تھا ، اور کیا عمران خان غیرملکی میڈیا کو اقتدار میں آنے سے پہلے یہ کہتے نہیں تھے کہ جب میں اقتدار میں آیا تو قادیانیوں کو مذہبی آزادی ہو گی ، یہ فتنہ اگر چل نکلا تو کمزور ایمان والوں اور مضبوط ایمان رکھنے والوں میں خونریزی ہوگی ، جو یہ شخص چاہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

انتخابات کا درمیانی راستہ: کیا صدر مملکت اسٹیبلشمنٹ ، حکومت اور پی ٹی آئی کو ایک پیج پر لاپائیں گے؟

عمران خان کا چائے کے ساتھ پراٹھہ کھانا بیرون ممالک میں ٹرینڈ بن گیا

ویڈیو سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی جس نے عمران خان اور مسلم لیگ ن کے اعلیٰ رہنماؤں کے خلاف بدنیتی پر مبنی مہم شروع کر دی۔

بعد ازاں مسلم لیگ ن کی مائزہ حمید کی جانب سے ایک بیان سامنے آیا ، جس میں انہوں نے عمران خان کے خلاف انتہائی توہین آمیز ریمارکس استعمال کیے ، جس نے جلتی پر تیل کا کام کیا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ” زیادہ ضرورت مند تو اسوقت عمران خنزیر ہی ہے بے روزگار جو ہو گیا ہے سالا اب اپنے خرچے ایسے ہی پورے کرے گا۔ ویسے کوئی اس سے پوچھے کہ اس نے اب تک تقریبأ گیارہ جلسے کر لیےَ ہیں اور ان تمام جلسوں کا کل ملا کے خرچہ چار سے پانچ ارب بنتا ہے یہ پیسہ کہا ں سے آ رہا ہے اور کون دے رہا!!۔”

صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ (کے پی) کی حکومتیں مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماؤں ، وفاقی وزراء جاوید لطیف، مریم اورنگزیب، ایم ڈی پی ٹی وی اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کرائیں گی۔

PTI and PML-N social media campaign

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے اسٹریٹجک میڈیا سیل کی جانب سے عمران خان کے خلاف مذہبی منافرت پر مبنی مہم چلانے پر ایف آئی آر درج کرائی جائیں گی۔

تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ دونوں سیاسی جماعتوں کے حامیوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی بدنیتی پر مبنی مہم کا سب سے خوفناک حصہ مذہبی منافرت پر مبنی ریمارکس اور الزامات کا استعمال کرنا ہے جس کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں اور امن و امان کی صورتحال خراب ہو سکتی ہے۔

تجزیہ کاروں کا مزید کہنا ہے کہ جاوید لطیف کے مذہبی منافرت والے ریمارکس کو نشر کرنے پر پیمرا کو نوٹس لینا چاہیے ، اور عمران خان کی طرح ان کی لائیو تقریر پر بھی پابندی ہونی چاہیے۔

جاوید لیطف کے خلاف کوئی ایکشن نہ لینے پر انہوں نے نے حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔

متعلقہ تحاریر