ن لیگ میں پرانی سوچ غالب: پارٹی کے مخلص صحافی نے مریم نواز کو آئینہ دکھا دیا
سینئر صحافی انیق ناجی کا کہنا ہے اگر مریم نواز صاحبہ آپ بابوں کے خلاف کچھ نہیں کرسکتی تو آپ کو عوام کے ساتھ وعدے کرنے کا بھی کوئی حق نہیں۔
پاکستان کے معروف صحافی نذیر ناجی کے صاحبزادے انیق ناجی مسلم لیگ ن کے پروردہ صحافیوں کی صف میں آتے ہیں ، ان کے وی لاگ کا ایک کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا جس میں انہوں نے ن لیگ کی سینئر قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
آج نیوز سے منسلک صحافی عبدالجبار نے انیق ناجی کا ایک ویڈیو کلپ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر کیا ہے جس میں انیق ناجی فرما رہے کہ "جب مسلم لیگ (ن) والوں کے پاس طاقت آگئی تو مریم نواز کو سائڈ لائن کرکے بابے آگئے۔ چاروں جانب بابے دکھائی دے رہے ہیں۔”
یہ بھی پڑھیے
پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا عوام کو احتجاج کی کال دینے کا فیصلہ
مذہب کارڈ نوازشریف کا پرانا ہتھیار، بینظیر بھٹو کو بھی کافر قرار دلوایا
انیق ناجی کا کہنا تھا کہ "بابوں کا مسئلہ کیا ہے ، بابوں کا کوئی مستقبل نہیں ہوتا ، جو انہوں نے گزارنی تھی گزار لی ، ان کے آگے اب اسپتال ہے یا موت ہے۔ مثلاً خواجہ آصف صاحب ہیں ، اب بتایا جائے کہ آپ ان میں سے کیا نکالنا چاہتے ہیں، اب وہ کیا کرسکتے ہیں ، کبھی وہ انقلابی ہیں تو کبھی وہ مراثی ہیں، تاہم میں انقلابیوں اور مراثیوں سے معذرت کرتا ہوں۔ دونوں الفاظ کی توہین ہے خواجہ آصف کے لیے۔ چلتا پھرتا "ڈس بن” ہے۔ اب آپ خواجہ آصف کو دکھا کر نئی یوتھ کو متوجہ کرنا چاہتے ہیں۔”
مسلم لیگ ن کی قیادت @aniqnaji کی ایکسرے مشین میں
ڈسٹبن ،جوکر اورمیں خاموش
وی لاگ میں @MaryamNSharif کو مشورہ pic.twitter.com/Fc2fGNEcJx— Abdul Jabbar (@abduljabbarisb) September 17, 2022
مریم اورنگزیب پر تنقید کرتے ہوئے انیق ناجی کا مزید کہنا تھا کہ "آپ مریم اورنگزیب کو دکھا کر یوتھ کو متوجہ کرنا چاہتے ہیں ، رانا ثناء اللہ جس نے اپنے آپ کو جوکر بناکر رکھ دیا ہے ، انہوں نے ن لیگ کو ٹھیک کرنا ہے۔”
انیق ناجی کا معذرت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ "کوئی لیڈر شپ ایسی لیڈرشپ نہیں ہوتی جو عوام کو جاکر یہ بتائے کہ نہ تو میری پارٹی میری سننے کو تیار ہے اور نہ ہی یہ بابے میری سننے کو تیار ہے۔ اور میری خاندانی شرافت اور وضع داری مجھے اجازت نہیں دیتی کہ میں ان بابوں کے خلاف کچھ کرسکوں۔”
مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے انیق ناجی کا کہنا تھا کہ "اگر آپ ان بابوں کو کنٹرول نہیں کرسکتیں ، اگر آپ کی اپنی پارٹی میں چلتی ہی نہیں ہے تو پھر لوگوں سے وعدے کرنے کی اخلاقی بنیاد کیا رہ جاتی ہے؟۔”