چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کو پارلیمنٹ میں جانے کا مشورہ
عدالت عظمیٰ نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ عوام نے آپ کو پانچ سال کے لیے منتخب کیا ہے ، منتخب اراکین ملک میں سیلاب آتے ہی آصف علی زرداری منظر سے غائبکا پہلا فرض اسمبلی میں شمولیت اختیار کرنا ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایک مرتبہ پھر پاکستان تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کو پارلیمنٹ میں واپس جانے کا مشورہ دے دیا۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور وکلاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے آپ کو پانچ سال کے لیے منتخب کیا ہے، تحریک انصاف پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کرے۔
یہ بھی پڑھیے
ملک میں سیلاب آتے ہی آصف علی زرداری منظر سے غائب
پی ٹی آئی کے متوقع لانگ مارچ سے قبل اسلام آباد کا ریڈ زون سیل
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پی ٹی آئی کو اندازہ ہے کہ 123 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات پر کیا اخراجات آئیں گے۔؟ کروڑوں لوگ سیلاب سے بےگھر ہوچکے ، سیلاب متاثرین کے پاس پینے کا پانی ہے نہ کھانے کو روٹی ، ملک کی معاشی حالت کو دیکھیں۔ کروڑوں افراد اس وقت سیلاب سے بےگھر ہو چکے ہیں۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے پی ٹی آئی اراکین قومی اسمبلی کے مرحلہ وار استعفوں کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔
چیف جسٹس کا اپنے ریمارکس کا کہنا تھا کہ عوام نے آپ کو پانچ سال کے لیے منتخب کیا ہے ، منتخب اراکین اسمبلی کا پہلا فرض اسمبلی میں شمولیت اختیار کرنا ہے۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے پی ٹی آئی کے وکیل سے سوال کیا ہے کہ ممکن ہے کہ انتخابات سے آپ کو سیاسی فائدہ ہو ، بظاہر اسپیکر کے طریقہ کار میں کوئی غلطی نہیں ، جبکہ آپ کو مدعا یہ ہے کہ اسپیکر کا طریقہ کار آپ کو پسند نہیں ہے۔
عدالت عظمیٰ کا کہنا تھا پارلیمنٹ سے تعاون ہمارا فرض ہے اور وہ ہم ضرور کریں گے، قاسم سوری کا فیصلہ اسی ارادے سے لگتا ہے ، جیسے تحریک عدم اعتماد پر کیا تھا۔ جسٹس اطہر من اللہ نے گہری سے قانون کا جائزہ لے کر فیصلہ کیا تھا۔
جسٹس عائشہ ملک کا کہنا تھا قاسم سوری نے ایک پیراگراف میں 123 استعفے کا لکھ دیا ، یہ غلط مثال قائم ہورہی ہے ، آج آپ کو یہ ٹھیک لگ رہا ہے کل آپ کو بھی ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
عدالت نے پی ٹی آئی کو اپنا کیس تیار کرنے کا ایک اور موقع دے دیا ، سماعت غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردی گئی۔