لانگ مارچ اسلام آباد نہیں آئے گا: آرٹیکل 245 کے تحت فوج تعینات کی جائے گی
ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے لانگ مارچ کے دوران اسلام آباد کے شہریوں کی نقل و حرکت کی آزادی کو متاثر نہیں ہونے دیا جائے گا۔
وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ممکنہ لانگ مارچ کو کسی بھی صورت میں اسلام آباد میں داخلے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی زیر صدارت وزارت داخلہ میں اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد کی طرف ممکنہ لانگ مارچ کے معاملے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے
عمران خان کا رواں ماہ لانگ مارچ کا اشارہ، معاملات طے نہ ہونے پر انتشار بڑھے گا ؟
عمران خان کو ریلیف دے کر عدلیہ نے بہت بڑی غلطی کی، مریم نواز
ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی ہدایت پر اجلاس کی کارروائی کو ان کیمرہ رکھا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران نے وفاقی وزیر کو ممکنہ لانگ مارچ کے حوالے سے بریفنگ دی۔
ذرائع کے مطابق نے مزید بتایا ہے کہ سیکورٹی اداروں نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ لانگ مارچ کے شرکاء کی تعداد 15 سے 20 ہزار کے قریب قریب ہوسکتی ہے۔
وفاقی حکومت نے اسلام آباد پولیس کے ساتھ سندھ پولیس، رینجرز اور ایف سی کو بھی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسلام آباد پولیس سمیت سندھ پولیس، ایف سی اور رینجرز کے 30 ہزار اہلکاروں کو تعینات کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ ریڈ زون میں واقع سرکاری عمارتوں اور ڈپلومیٹک انکلیو کی سیکیورٹی پاک فوج کے حوالے کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق لانگ مارچ کے دوران ریڈ زون میں واقع سرکاری عمارتوں اور ڈپلومیٹک انکلیو کی سکیورٹی پاک فوج کے حوالے کی جائے گی۔ پاک فوج وفاقی دارالحکومت میں آئین کی شق 245 کے تحت تعینات ہوگی۔
لانگ مارچ میں شرکت اور معاونت کرنے والے سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آتشیں اسلحہ ساتھ رکھنے پر پابندی ہو گی ، لانگ مارچ کو لاجسٹک اور مالی معاونت فراہم کرنے والے افراد اور تنظیموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ وفاق پر پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں شرکت اور معاونت فراہم کرنے والے وفاقی ملازمین کی مکمل شناخت اور ایسٹاکوڈ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس سے خطاب کرتےہوئے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ "لانگ مارچ کے دوران اسلام آباد کے شہریوں کی نقل و حرکت کی آزادی کو متاثر نہیں ہونے دیا جائے گا جبکہ اسپتالوں اور اسکول بھی معمول کے مطابق کھلے رہیں گے۔