حکومت نے رنگ روڈ اسکینڈل کے مرکزی ملزم کو سیکرٹری پٹرولیم تعینات کر دیا

شہباز شریف حکومت نے راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل کیس کے ملزم کیپٹن ریٹائرڈ محمد محمود کو سیکریٹری پیٹرولیم تعینات کردیا گیا ہے۔

اسلام آباد: کیپٹن ریٹائرڈ محمد محمود ، جوکہ راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل کیس کے مرکزی ملزمان میں سے ایک ہیں ، کو وفاقی حکومت نے بیوروکریسی ردوبدل کرتے ہوئے پیٹرولیم سیکریٹری کے منافع بخش عہدے پر تعینات کردیا ہے۔

پاکستان کے معروف انگریزی روزنامچے ڈان اخبار کی خبر کے مطابق جب یہ کیس سامنے آیا تھا تو کیپٹن (ر) محمد محمود اسپیشل ڈیوٹی افسر (او ایس ڈی) تھے۔

رنگ روڈ اسکینڈل کیس لاہور کی انسداد بدعنوانی کی عدالت میں زیر التوا ہے اور انہیں (آج) جمعرات کو عدالت میں پیش ہونا تھا۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے بدھ کے روز نوٹی فیکیشن جاری کیا گیا تھا جس کے مطابق کیپٹن (ر) محمد محمود کو بطور ایڈیشنل سیکرٹری انچارج (پیٹرولیم ڈویژن) تعینات کیا گیا ہے۔

Capt Retd Muhammad Mahmood Secretary Petroleum

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ کیپٹن (ر) محمد محمود "پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے BS-21 افسر، جو اس وقت اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے او ایس ڈی کے طور پر تعینات ہیں، کو فوری طور پر ایڈیشنل سیکرٹری (انچارج) پیٹرولیم ڈویژن کے طور پر تبدیل کیا جاتا ہے۔”

نوٹی فیکیشن کے مطابق گریڈ 22 کے افسر علی رضا بھٹہ کو فوری طور پر مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) میں رپورٹ کرنے کا کہا گیا ہے۔ اسی  طرح گریڈ 21 کے افسر یوسف خان کو بھی مشترکہ مفادات کونسل میں رپورٹ کرنے کا کہا گیا ہے۔ یوسف خان اس سے قبل بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سیکرٹری خدمات انجام دے رہے تھے۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے اس سال جولائی کے شروع میں وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے رنگ روڈ کیس کی محکمانہ تحقیقات کے حکم کے بعد مسٹر محمود کو الزامات سے بری کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ 6 جولائی 2022 کو انسداد بدعنوانی عدالت کے جج نے راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل میں سابق کمشنر راولپنڈی کیپٹن (ریٹائرڈ) محمد محمود اور دیگر دو افراد پر فرد جرم عائد کی تھی۔ تاہم تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔

Capt Retd Muhammad Mahmood Secretary Petroleum

تمام ملزمان نے اپنے خلاف لگائے چارج کے خلاف کیس کی پیروی کرنے کا اعلان کیا تھا۔

عدالت نے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (ACE) پنجاب کو آئندہ سماعت پر گواہوں کو پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 14 جولائی تک ملتوی کردی تھی۔

اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب نے رنگ روڈ اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ تفصیلی انکوائری. الزام لگایا گیا کہ ملزمان کرپشن کے مرتکب ہوئے ہیں اور انہوں نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔

ملزمان نے نئے انٹر چینجز کو شامل کرنے کے لیے منصوبے کے ڈیزائن کو غیر قانونی طور پر تبدیل کیا اور سڑک کی لمبائی 22 کلومیٹر سے بڑھا کر 68 کلومیٹر کر دی تھی۔

متعلقہ تحاریر