دہشتگردوں کو بھرپور جواب دینے کیلئے نیکٹا کو دوبارہ فعال کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا
وزیرِاعظم شہبازشریف کی زیرِصدارت نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں دہشتگردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کیلئےنیکٹا کو دوباہ فعال کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، سیاسی و عسکری قیادت نے کہا کہ پاکستان کے ہر شہری کا خون نہایت قیمتی ہے۔ شہریوں کا خون بہانے میں ملوث ہر فرد سے قانون پوری سختی سے نمٹے گا

وزیرِاعظم شہبازشریف کی زیرِصدارت نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں دہشتگردی کے خلاف بھرپور جواب دینے کا عزم کیا۔ انسداد دہشتگردی کے لیے نیکٹا کو دوبارہ فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔
وزیرِاعظم شہبازشریف کی زیرِصدارت نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزراء،ارکان قومی اسمبلی، سروسز چیفس اور انٹیلیجنس ایجنسیوں اور چاروں صوبائی پولیس کے سربراہاں شریک ہوئے ۔
یہ بھی پڑھیے
سوات واقعہ :مراد سعید کا اسپتال کا دورہ، سلیم صافی تنقید کی زد میں
وزیرِاعظم کی زیرِصدارت نیشنل سیکیورٹی کمیٹی اجلاس کے جاری کردہ اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی جبکہ اس کے لیے نیکٹا کو بحال کیا جائے ۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ افواج پاکستان اور قوم نے دہشتگردی کے خلاف ملکر بے مثال قربانیاں دیں۔ شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کیلئے حکومت، ادارے اور عوام متحد ہیں۔
اعلامیہ میں بتایا گیاہے کہ اجلاس میں سوات میں ہونے والے دہشتگردی اور ملکی امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے معاملات زیر غور آئے، شرکاء نے سوات واقعے کے متاثرین خاندانوں کے اظہار افسوس بھی کیا ۔
جاری اعلامیہ کے مطابق آئین و قانون کی حکمرانی اور ریاستی عمل داری کیلئے سب ایک آواز ہیں، پوری قوم اِن مقاصد کیلئے یکجا، ہرقیمت پر اُنکا حصول یقینی بنایا جائیگا۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس کے شرکاء نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کے ہر شہری کا خون نہایت قیمتی ہے۔ شہریوں کا خون بہانے میں ملوث ہر فرد سے قانون پوری سختی سے نمٹے گا۔
قومی سلامتی کے اجلاس میں نیکٹا کو فعال کرنے کے ساتھ ساتھ وفاقی سطح پر ایپیکس کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کی سربراہی وزیر اعظم خود کریں گے ۔
کمیٹی نے انسداد دہشتگردی کیلئے وفاقی اور صوبائی سطح پر نظام کو ازسرنو متحرک کرنے کا فیصلہ ہے۔ صورتحال کا ازسرنو جائزہ لیتے ہوئے اقدامات کی نشاندہی کی جائے گی۔
نیشنل سیکیورٹی کمیٹی اجلاس کے قبل وزیرِاعظم شہباز شریف اور آرمی چیف علیحدہ ملاقات بھی ہوئی جس میں داخلی، خارجی اور ملکی صورتحال کے امور پر گفتگو کی گئی ۔









