پشاور اور مردان میں ضمنی انتخابات کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیاں

این اے 22 مردان اور این اے 31 پشاور کے ووٹرز ووٹ کاسٹ کرنے کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے لگے ، انتخابی عملہ خاموش تماشائی بن گیا۔

ملک کے دیگر شہروں کی طرح پشاور اور مردان میں بھی ضمنی انتخابات کے دوران الیکشن کمیشن کے جاری کردہ ضابط اخلاق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ این اے 22 مردان میں ووٹرز ووٹنگ کے دوران بیلٹ پیپرز کی موبائل ویڈیوز اور تصاویر بنا بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے لگے۔

تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب ، صوبہ خیبر پختونخوا اور صوبہ سندھ کے مجموعی طور پر 8 قومی اور 3 صوبائی حلقوں میں ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔ تاہم ووٹرز کی جانب سے پولنگ اسٹیشن کے اندر کھلے عام موبائل فون استعمال کرنے کی شکایات کے انبار لگ گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

رہنما پی ٹی آئی بلال غفار پر حملہ ، زخمی حالت میں اسپتال میں داخل

ضمنی انتخابات کا معرکہ: عمران خان بمقابلہ 12 جماعتی اتحاد

مردان سے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں ایک ووٹر این اے 22 مردان سے پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار محمد قاسم کو ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

Violation of code of conduct during by-elections
news 360

این اے 31 پشاور اور این اے 22 مردان میں پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر موبائل فون کے استعمال کی ویڈیوز منظرعام پر آگئی ہیں ، کوئی ٹک ٹاک بناتا رہا تو کوئی ووکاسٹ کرنے کی ویڈیو بناتا رہا۔

این اے 31 کے بیشتر پولنگ اسٹیشن پر بھی الیکشن کمیشن کی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیاں جاری ہے. پولنگ ایجنٹ، الیکشن کمیشن عملہ اور ووٹرز کا کھلم کھلا موبائل فون کا استعمال جاری ہے۔

گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول لیڈی گرفٹ، گورنمنٹ شہید محمد عزیر خان مڈل اسکول سمیت دوسروں اسکولوں میں الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔

ادھر این اے 31 پولنگ اسٹیشن نمبر 1 اسکول میں ایک ووٹر کو ٹک ٹاک ویڈیو بنانا مہنگی پڑ گئی ، الیکشن کمیشن کے عملے موبائل فون استعمال کرنے والے ووٹر کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا اور اس کا موبائل ضبط کرلیا۔

متعلقہ تحاریر