معروف اینکر پرسن ارشد شریف کینیا میں ایک حادثے میں انتقال کر گئے

مرحوم سینئر صحافی کی بیوہ جویریہ صدیقی نے ارشد شریف کے قتل کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کینیا کی پولیس اس حوالے سے مزید تفتیش کررہی ہے ، تاہم عوام اور میڈیا قیاس آرائیوں سے گریز کریں۔

نیروبی: پاکستان کے سینئر صحافی اور سابق اینکر ارشد شریف کینیا کے شہر نیروبی کے مضافات میں ایک حادثے میں جاں بحق  ہو گئے ۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔

کینیا پولیس نے سینئر اینکر پرسن ارشد شریف کی موت کی تصدیق کر دی ہے اور اس حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

پی ٹی آئی کارکنان کا لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر احتجاجی مظاہرہ

کینیا پولیس نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ یہ "ہٹ اینڈ رن” کا کیس ہے جس کی مزید تفتیش جاری ہے۔

تجربہ کار صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف پاکستان کے سب سے بڑے نیوز اینکرز میں سے ایک تھے۔

پاکستان میں اپنے آخری وقت میں وہ نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز سے "پاور پلے” کے نام سے پروگرام کی میزبانی کیا کرتے تھے۔

ارشد ماضی میں ملک کے سرکردہ نیوز چینلز اور اخبارات سے منسلک رہے چکے ہیں۔

بہترین صحافتی خدمات کے نتیجے میں مرحوم اینکر پرسن ارشد شریف کو سال 2019 میں ‘صدارتی پرائیڈ آف پرفارمنس’ سے نوازا گیا تھا۔

ارشد شریف کی شہادت پر پاکستان بھر کی صحافتی برادری نے دکھ کا اظہار کیا ہے اور ان کی فیملی کے ساتھ گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

ان کے اہل خانہ نے میڈیا اور عوام سے گزارش کی ہے کہ غم کی اس گھڑی میں ارشد شریف کی موت کے بارے میں قیاس آرائیوں اور افواہیں پھیلانے سے گریز کریں۔

ارشد شریف کی بیوہ جویریہ نے پولیس کے حوالے سے ارشد شریف کی موت کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا ہے پولیس اس حوالے سے مزید تفتیش کررہی ہے۔

معروف اینکر پرسن سمیع ابراہیم نے ارشد شریف کی موت پر اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا ہے کہ "میرے بھائی ، میرے دوست ، ایک عظیم محب وطن اور دلیر صحافی ارشد شریف کو کینیا میں قتل کر دیا گیا۔ میرے پاس دکھ اور افسوس کے اظہار کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔”

ارشد شریف کو 2019 میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے صحافت میں ان کی خدمات پر ‘پرائیڈ آف پرفارمنس’ سے نوازا تھا۔

2018 میں انہوں نے کرنٹ افیئر اینکر آف دی ایئر کا ایوارڈ بھی حاصل کیا تھا۔

2016 میں بطور اینکر پرسن اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے کے کرنٹ افیئر کے پروگرام سے میزبانی شروع کی تھی۔

2016 کے انویسٹی گیٹو جرنلسٹ آف دی ایئر کا ایوارڈ جیتا اور 2012 میں انہوں نے آگاہی ایوارڈ بھی جیتا تھا۔

متعلقہ تحاریر