عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں فوج کے خلاف نعرے بازی پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی

لاہور میں عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی تقریر کے دوران پی ٹی ایم کے کارکنان نے رکن قومی اسمبلی علی وزیر  کی رہائی کا مطالبہ کیا تو انہوں نے اپنی بے بسی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ مطالبہ ان سے کریں جن کے پاس علی وزیر کی رہائی کے اختیارات ہیں جس پر بہت  سے شرکاء نے افواج پاکستان کے خلاف نعرے بازی کی

لاہور میں عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں  بلاول بھٹو زرداری  سمیت وفاقی وزراء  اوردیگر اہم سیاسی وسماجی رہنماؤں کی موجودگی میں غیرمتوقع واقعات دیکھنے میں آئے جب حاضرین میں سے کچھ  افراد نے افواج پاکستان کے خلاف نعرے بازی شروع کردی۔

گزشتہ روزلاہور میں عاصمہ جہانگیر کانفرنس کے دوران حاضرین کے ایک گروپ نے پاک فوج کے خلاف نعرے بازی شروع کردی تاہم اس پر تاحال کوئی ایکشن نہیں لیا گیا اور نہ ہی کسی مقرر نے انہیں متنازعہ نعرے لگانے سے روکا۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان کا متنازعہ بیان ، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا ملک گیر احتجاج کا اعلان

تقریب وزیر قانون و انصاف اعظم نذیرتارڑ، پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے چیئرمین منظور پشتین، بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل (بی این پی ایم) کے سربراہ اختر مینگل سمیت متعدد قابل ذکر شخصیات بشمول وزراء اور صحافی اسٹیج پر موجود تھے۔

افواج پاکستان کے خلاف نعرے بازی کے وقت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سربراہ اور موجودہ وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی موجود تھے۔ فوج کے خلاف نعرے بازی کی وڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہیں ۔

پشتون تحفظ  موومنٹ (پی ٹی ایم) کے سربراہ منظور پشتین فوج کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک میں جمہوریت نہیں بلکہ بادشاہت ہے۔ آرمی چیف بادشاہ بنتا ہے جو تمام احکامات جاری کرتا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کی تقریر کے دوران بہت سے شرکاء نے جنوبی وزیرستان سے منتخب رکن قومی اسمبلی علی وزیر کی رہائی کیلئے نعرے بازی کی جس پر بلاول بھٹو زرداری نے اپنی بے بسی ظاہر کی اور کہا علی وزیر کی رہائی میرے بس میں نہیں ہے ۔

وزیر خارجہ کی تقریرکے دوران رکاوٹ ڈالی گئی تو انہوں نے مظاہرین سے کہا کہ علی وزیر کی رہائی کا مطالبہ ان سے کیاجائے جو انہیں رہا کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔ آپ ان لوگوں کے سامنے احتجاج کریں ۔

متعلقہ تحاریر