عمران خان کے بعد ارشد شریف کی بیوہ نے بھی موت کی وجہ کو ٹارگٹ کلنگ قرار دے دیا

وفاقی حکومت نے فوج کی درخواست پر ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس کی سربراہ ڈائریکٹر ایف آئی اے ہوں گے۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے بعد مقتول صحافی ارشد شریف کی بیوہ جویریہ صدیقی نے بھی اپنے شوہر کے قتل کو ٹارگٹ قرار دیا ہے اور معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے ، جبکہ حکومت نے معروف صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے تین رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے ، ادھر دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان نے کینیا کی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ معاملے کی تحقیقات کرکے اور نتائج عوامی سطح پر شیئر کیے جائیں۔

کینیا میں قتل ہونے والے پاکستان کے سینئر صحافی ارشد شریف کی ڈیڈ باڈی رات اسلام آباد ایئر پورٹ پر پہنچی تو میت کو ریسیو کرنے کے لیے لوگوں کا ایک جم غفیر ایئرپورٹ پر امڈ آیا۔

لوگوں کی بڑی تعداد میت کا شاندار استقبال کیا اور جلوس کی صورت میں خیبر پختونخوا کی ایمبولینس میں میت کو لے کر ارشد شریف کے گھر پہنچی۔

ارشد شریف کی بیوہ جویریہ صدیقی کا بیان

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرحوم صحافی ارشد شریف کی بیوہ جویریہ صدیقی کا کہنا تھا کہ میرے شوہر کو ٹارگٹ کرکے قتل کیا گیا ہے ، میری حکومت سے درخواست ہے کہ وہ اس قتل کی تحقیقات اعلیٰ سطح پر کرائے۔

Statement of widow Arshad Sharif

جویریہ صدیقی کا کہنا تھا میری درخواست ہے ارشد شریف کو انصاف دیا جائے۔ ان کا کہنا تھا اگر آج ارشد شریف کو قتل کیا گیا ہے تو یہ کل آپ اور میرے ساتھ بھی ہوسکتا ہے ، اس لیے اس قتل کے خلاف آواز بلند کی جائے۔

انہوں میڈیا سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پرائیویسی کا تھوڑا خیال رکھیں ، ہمارے گھر کے بچوں کی تصویریں شیئر نہ کریں ، صرف بڑوں کے انٹرویو لیں اور صرف اس کو شیئر کریں۔

ارشد شریف کی تعریف کرتے ہوئے جویریہ صدیقی کا کہنا تھا کہ وہ ایک بہترین انصاف تھے  میرے درخواست آپ سب سے ہے کہ ان کی مغفرت کےلیے دعا کریں۔

انہوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں یو اے ای اتھارٹی سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ انہوں نے ارشد شریف کو یو اے ای چھوڑنے کا کیوں کہا تھا۔؟

ان کا ہاتھ جوڑ کر کہنا تھا کہ صحافت کوئی جرم ہے میری درخواست ہے اس کے لیے آواز اٹھائیں۔

ارشد شریف کے قتل کے لیے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل

دوسری جانب حکومت نے جی ایچ کیو کے خط کی روشنی میں کینیا میں ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

Notification of Inquiry Committee

قتل کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی تین رکنی تحقیقاتی ٹیم کینیا جا کر شواہد اگھٹے کرے گی۔

حکومت کی جانب سے نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے اطہر وحید کو تحقیقاتی ٹیم کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔

وفاقی حکومت کے نوٹی فیکیشن کے مطابق ٹیم کے دیگر ارکان میں ڈپٹی ڈی جی آئی بی عمر شاہد حامد اور کرنل سعد احمد شامل ہیں۔

جی ایچ کیو کے خط کا متن

واضح رہے کہ گذشتہ جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) نے وزیراعظم شہباز شریف کے نام خط لکھا تھا جس میں ارشد شریف کی کینیا میں موت کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

خط میں جی ایچ کیو نے حکومت پاکستان سے ارشد شریف کی موت کی مکمل تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

خط میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا تھا کہ ارشد شریف کی موت کے بعد حساس ادارے کے خلاف بے بنیاد الزامات لگانے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے۔

سیکریٹری جنرل کے ترجمان کا بیان

اقوام متحدہ نے کینیا پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستانی صحافی ارشد شریف کی پراسرار موت کی مکمل تحقیقات کرے اور نتائج کو عوام کے ساتھ شیئر کرے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے نیویارک میں صحافیوں کو بتایا کہ "میں نے ان کی موت کی المناک رپورٹ دیکھی۔ مجھے لگتا ہے کہ حالات کی اچھی طرح سے چھان بین ہونے کی ضرورت ہے، کینیا کے حکام نے کہا کہ وہ تحقیقات کریں گے۔”

سٹیفن دوجارک کا کہنا ہے ہمارا مطالبہ کہ تفتیش کے بعد حاصل ہونے والے نتائج کو جلد از جلد عوام کے ساتھ شیئر کیا جائے۔

امریکی حکومت کے ترجمان کا بیان

واشنگٹن میں پیر کی سہ پہر نیوز بریفنگ میں ترجمان امریکی حکومت نیڈ پرائس کا کہنا تھا ہم چاہتے کہ کینیا کی حکومت ارشد شریف کے قتل کی مکمل تحقیقات کرے ، کیونکہ "یہ مکمل طور پر غیرواضح ہے ، کہ ان کی موت کی وجہ کیا ہے۔”

متعلقہ تحاریر