جرمن سفیر ملتانی سوہن حلوے کے دیوانے
جرمن سفیر کا کہنا ہے کہ سوہن حلوے کا ذائقہ عمدہ ہے، جبکہ خشک میوہ جات نے مزہ دوبالا کردیا۔

پاکستان میں جرمن سفیر برنارڈ شیلاگہک ثقافتی کھانوں کے گرویدہ ہوگئے۔ ملتان کا سوہن حلوہ کھایا تو کھاتے ہی چلے گئے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر حلوہ کھاتے ہوئے ویڈیو شیئر کردی۔
برنارڈ شیلاگہک نے ٹوئٹ میں لکھا کہ ملتان کے دورے سے لایا ہوا مشہور ملتانی سوہن حلوا باورچی حسین کے ساتھ کھا کر دیکھا۔ باورچی نے حلوے کو چائے کے ساتھ کھانے کا مشورہ دیا۔
اپنے #ملتان کے دورے سے لایا ہوا مشہور ملتانی سوہن حلوا میں نے ہمارے باورچی حسین کے ساتھ کھا کردیکھا،جنہوں نے مشورہ دیا کہ اسے چائے کے ساتھ کھایا جائے۔اتنا عمدہ ذائقہ اور اس پر خشک میوہ جات نے مزہ دوبالا کردیا!#پاکستان میں موسم سرما کی سوغات کا اس سےاچھا انتظام شایدہی کوئی اور ہو! pic.twitter.com/FsTlPBzhbs
— Bernhard Schlagheck (@GermanyinPAK) November 29, 2020
جرمن سفیر نے لکھا کہ اتنا عمدہ ذائقہ اور اس پر خشک میوہ جات نے مزہ دوبالا کردیا۔ پاکستان میں موسم سرما کی سوغات کا اس سے اچھا انتظام شاید ہی کوئی اور ہو۔
یہ بھی پڑھیے
واضح رہے کہ برنارڈ شیلاگہک پاکستانی کھانوں اور پھلوں کے بھی دلدادہ ہیں۔
اپنے ٹوئٹر اکاﺅنٹ پر پھلوں کے بادشاہ آم اور بریانی کھاتے ہوئے بھی متعدد تصاویر شیئر کرچکے ہیں۔
What a delicious chicken biryani in #karachi!Look at the photo, when I had it in #lahore a few weeks ago.Many of you said: try it in #karachi.And i did!For 170 rs one of the most delicious meals I ever had.Unique mixture of spices.Look at the mint-yoghurt sauce.Thank you Karachi! pic.twitter.com/Avd5g8SZxp
— Bernhard Schlagheck (@GermanyinPAK) May 10, 2018
it’s mango time!! learned about different types of mangoes at a mango party: sindhri, black and nawas chaunsa from #Punjab. My favourite is anwar rathore from #multan! Sweet and with a delicious flavour. Whats your favourite?? pic.twitter.com/RYi0RukzlD
— Bernhard Schlagheck (@GermanyinPAK) August 9, 2018
جرمن سفیر اکثروبیشتر پاکستان کی مثبت تصویر اجاگر کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
Since #Multan is known for its mangos & cotton, I visited universities where impressive efforts are made to improve seeds & crops. Always so nice to meet students & researchers at 🇵🇰 universities who did part of their studies or PhD in #Germany! Thanks for the good discussions! pic.twitter.com/zyL3BTIFKd
— Bernhard Schlagheck (@GermanyinPAK) October 31, 2020