وزیرآباد:پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں فائرنگ ، عمران خان سمیت 5 افراد زخمی

پولیس کے مطابق فائرنگ کے واقعہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے کنٹینر کے پاس پیش آیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ میں وزیرآباد کے قریب فائرنگ سے 5 افراد زخمی ہو گئے ہیں ، اطلاعات کے مطابق فائرنگ سے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سمیت 5 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ وزیراعظم نے شہباز شریف نے عمران خان پر فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ عمران خان پر حملہ کرنے والے نوجوان نے بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ میرا مقصد صرف اور صرف عمران خان کو مارنا تھا۔

تفصیلات کے مطابق وزیرآباد کے قریب پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ میں عمران خان کے کنٹینر کے پاس فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے ، جس کے نتیجے میں 5 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں زخمیوں میں عمران خان بھی شامل ہیں۔ عمران خان کو پرائیویٹ گاڑی کے ذریعے لاہور منتقل کیا جارہا ہے۔

واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری فائرنگ کی جگہ پر پہنچ گئی اور انہوں نے فائرنگ کرنے والے مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے فائرنگ کرنے والے شخص کا نام فیصل بٹ ہے۔

عمران خان پر حملہ کرنے والے ملزم کا بیان

عمران خان پر حملہ کرنے والے نوجوان نے بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ میرا مقصد صرف اور صرف عمران خان کو مارنا تھا۔

ملزم کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ عمران خان لوگوں کو گمراہ کررہا تھا۔ یہ جس مجھ سے دیکھی نہیں گئی ، اور میں نے اس کو مارنے کی کوشش کی ، صرف اور صرف عمران خان کو مارنے کی کوشش کی اور کسی کو نہیں۔

ملزم کا اپنے بیان میں مزید کہنا ہے کہ ادھر اذان شروع ہوتی تھی ادھر یہ ڈیک پر میوزک لگا دیتے تھے۔

فائرنگ کے وقت قافلہ ظفر علی خان چوک کےپاس سے گزر تھا ، فائرنگ کے بعد مارچ میں بھگڈر مچ گئی ہے۔ کنیٹینر سے اعلان کیا جارہا ہے کہ عمران خان بالکل محفوظ ہیں۔

فائرنگ سے وزیرآباد پی ٹی آئی کے صدر احمد چٹھہ زخمی ہو گئے ہیں ۔ فائرنگ کے بعد کنٹینر سے اعلان کیا گیا کہ چار افراد زخمی ہیں اس لی ایمبولینسز بھیجی جائیں۔

پولیس کے مطابق فائرنگ سامنے والی بلڈنگ سے ہوئی جہاں سے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کنٹینر گزر رہا تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف کا نوٹس

وزیراعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ اور عمران خان پر فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے فائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ اور اعلیٰ حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

نواز شریف ، آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی عمران خان پر حملے کی مذمت

مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں محمد نواز شریف نے عمران خان پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ، حملے میں زخمی ہونے والے تمام افراد کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔

سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنے بیان میں عمران خان پر حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے واقعے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے ان کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی عمران خان پر حملہ کی مذمت

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان پر حملہ مکار دشمن کی بزدلانہ چال ہے، عمران خان دشمن کی سفاکانہ حرکات سے خوفزدہ ہونے والے نہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ اللہ کا شکر ہے کہ عمران خان کی جان محفوظ رہی، پوری قوم عمران خان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔

وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کا نوٹس

وزیر اعلی پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان کے کنٹینر کے قریب فائرنگ کے واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

چودھری پرویز الٰہیٰ نے واقعہ کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

چودھری پرویز الٰہیٰ نے فائرنگ میں ملوث ملزمان کو جلد قانون کی گرفت میں لانے کا حکم دیا ہے۔

چودھری پرویز الٰہیٰ نے کہا ہے کہ زخمی ہونے والے افراد کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

ان کا کہنا تھا فائرنگ کا واقعہ ناقابل برداشت ہے۔ اللہ تعالٰی کا شکر ہے کہ عمران خان خیریت سے ہیں۔

رہنما پی ٹی آئی اسد عمر کا بیان

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ عمران خان کی ٹانگ گولی لگی تاہم خطرے سے باہر ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کو لاہور منتقل کیا جارہا ہے۔

اسد عمر کا کہنا ہے کہ چھ لوگ زخمی ہوئے ہیں ، سب سے زیادہ جو زخمی ہوئے وہ احمد چٹھہ اور سینیٹر فیصل جاوید ہیں ، ایک راشد نامی کارکن کو گولی لگی ہے۔

سینیٹر فیصل جاوید کا بیان 

پی ٹی آئی کے سینئر رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے زخمی حالت میں اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ "اللہ تعالیٰ آپ سب کو اپنی حفظ و امان میں رکھے ۔ خان صاحب کو اللہ اپنی حفظ و امان میں رکھے ۔ ایک ساتھی جو ہمارے شدید زخمی تھے وہ شہید ہو چکے ہیں۔ باقی ساتھی شدید زخمی ہیں۔ سب کی صحت کے لیے دعا کریں۔”

رہنما تحریک انصاف فرخ حبیب کابیان 

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ اس حملے کے پیچھے قاتل وزیر داخلہ ہے جو نے ماڈل ٹاؤن میں خون کی ہولی کھیلی تھی۔ رانا ثناء اللہ بار بار عمران خان کی جان لینے کی دھمکیاں دیتا رہا ہے۔

وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی 

سابق وزیر خارجہ اور رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عمران خان حملہ ایک قاتلانہ حملہ ہے جس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک بزدلانہ اور قاتلانہ حملہ ہے۔ پہلے حکومت ہٹائی گئی پھر مقدمات بنائے گئے ۔ ہرناکامی کے بعد عمران خان پر حملہ کرادیا گیا۔

امیرجماعت اسلامی سراج الحق کی مذمت

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور واقعہ کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

انھوں نے ایک بیان میں فائرنگ کے نتیجے میں سابق وزیراعظم اور ان کے ساتھیوں کے زخمی ہونے کے واقعہ پر بھی تشویش اور غم کا اظہار کیا ہے اور ان کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ اگر سیاست کو تشدد، لاٹھی اورگولی کلچر سے پاک نہ کیا گیا تو ملک کے حالات مزید گھمبیر ہوں گے۔ انھوں نے کہ پرامن ریلیاں اور جلسے جلوس منعقد کرنا ہر سیاسی جماعت کا حق ہے، عمران خان کے لانگ مارچ کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے۔ انھوں نے سیاسی جماعتوں اور کارکنوں کو پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔

متعلقہ تحاریر