ڈان کے رپورٹر عرفان رضا اغواء کے تین گھنٹے بعد بازیاب

پولیس رپورٹ کے مطابق مسلح افراد نے عرفان رضا کو اسلام آباد کے جی 11 سے اغواء کیا تھا۔

ڈان کے سینئر رپورٹر سید عرفان رضا کو جمعرات کی شام اسلام آباد کے G-11 سیکٹر سے نامعلوم افراد نے اغواء کرلیا ، تاہم بعدازاں انہیں دارالحکومت سے تقریباً 50 کلومیٹر دور راولپنڈی کے علاقے چکری سے بازیاب کرا لیا گیا۔

تفصیلاب کے مطابق نامعلوم مسلح اغوا کار جن کی ابھی تک شناخت نہیں ہوسکی ، عرفان رضا کی گاڑی میں اغواء کرکے لے گئے۔

یہ بھی پڑھیے

وزیراعلیٰ پنجاب کا نوٹس بےاثر، عمران خان پر حملہ آور ملزم کا دوسرا بیان بھی باہر آگیا

عمران خان کا قاتلانہ حملے کے باوجود جھکنے سے انکار، آج پھر لانگ مارچ کا اعلان

اغواء کاروں نے سینئر رپورٹر عرفان رضا کی آنکھوں پر پٹی باندھی اور جسمانی تشدد بھی کیا۔

اغواء کاروں نے انہیں تین گھنٹے سے زائد عرصے تک اپنی تحویل میں رکھا گیا۔

پولیس کو تفصیلات کے بتاتے ہوئے رپورٹر عرفان رضا کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں نے انہیں ان کی نئی گاڑی میں اس وقت اغواء کیا جب وہ گولڑہ جانے کے لیے گھر سے نکل رہے تھے، تاہم ابھی وہ G-11 میں ہی تھے جب انہیں اغواء کیا گیا۔

سینئر رپورٹر عرفان رضا کے اغواء کی گواہی ان کی بیٹی نے دی ، جو اس وقت ایک دوسری گاڑی میں ان کے پیچھے سفر کررہی تھیں۔

عرفان رضا کے اغواء کی خبر پر نیشنل پریس کلب اور صحافیوں کی دیگر تنظیموں نے فوری طور پر معاملے کو اٹھایا اور حکومت سے عرفان رضا کی بحفاظت بازیابی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔

وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کی نگرانی میں پولیس افسران کی ایک ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

ادھر اسلام آباد پولیس نے اہل خانہ کی شکایت پر ایف آئی آر درج کر لی ہے۔

قبل ازیں وزیر اعظم کے ترجمان فہد حسین نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ "وزیراعظم شہباز شریف نے عرفان رضا کے اغواء کا نوٹس لے لیا ہے اور اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل کو رضا کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔

متعلقہ تحاریر