ن لیگ کے لیے کبھی خوشی کبھی غم

لیگی اراکین نے درخواست کی منظوری پر شکر بھی ادا نہیں کیا تھا کہ نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کی خبر سامنے آگئی۔

پاکستان میں حزبِ مخالف کی مرکزی جماعت مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کو بدھ کے روز ملنے والی خوشی تھوڑی دیر بھی راس نہیں آئی۔ ایک طرف جماعت کے صدر شہباز شریف اور اُن کے صاحبزادے حمزہ شہباز کی پرول پر رہائی میں توسیع کی خبر سامنے آئی ہی تھی کہ دوسری جانب نواز شریف کو اشتہاری قراردینے کی خبر آ گئی۔ 

وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے آج صدرمسلم لیگ (ن) شہبازشریف اوراُن کے صاحبزادے حمزہ شہباز کی پرول کی مدت میں ایک دن کی توسیع کی منظوری دی گئی۔

شریف برادران کی والدہ بیگم شمیم اختر کا انتقال 22 نومبر کو لندن میں ہوا تھا۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے شہباز شریف اورحمزہ شہباز کو27 نومبر کو 5 روز کے لیے پرول پر رہا کیا ۔ تاہم گزشتہ روزن لیگ کی جانب سے رہائی کی مدت میں توسیع کی درخواست دی گئی ۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ شہباز شریف ملک کی بڑی سیاسی جماعت کے رہنما ہیں۔ جبکہ حمزہ شہباز پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہیں۔ بیگم شمیم اختر کے انتقال پر ملک بھر سے لوگ تعزیت کے لیے آرہے ہیں۔  لہٰذا دونوں رہنماؤں کی رہائی کی مدت میں فوری طور پر توسیع کی جائے۔

لیگی اراکین نے ابھی تو درخواست کی منظوری پرشکربھی ادا نہیں کیا تھا کہ نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کی خبر سامنے آگئی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ اورایون فیلڈ ریفرنسز میں سابق وزیراعظم کو اشتہاری قراردے دیاہے۔

یہ بھی پڑھیے

آصفہ بھٹو’کول’ ہیں

عدالت کا یہ فیصلہ نوازشریف کے بذریعہ اشتہار طلبی کے باوجود پیش نہ ہونے پر سامنے آیا ہے۔

نواز شریف اس سے پہلے غیرقانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں بھی اشتہاری قرار دیئے جاچکے ہیں۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت نے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ جبکہ سابق وزیراعظم پر 10 سال کے لیے کسی بھی عوامی عہدے پر فائز ہونے پر پابندی عائد ہے۔

یہی نہیں عدالت نے نواز شریف کی تمام جائیداد ضبط کرنے کا فیصلہ بھی دیا تھا۔ دوسری جانب ایون فیلڈریفرنس میں عدالت نے نوازشریف کی 10 سالہ سزا معطل کررکھی ہے۔

متعلقہ تحاریر