پرویز الٰہی فوجی افسر کی نامزدگی سے انکاری، عمران خان پر حملے کا مقدمہ درج نہ ہوسکا
تحریک انصاف لاہور کے جنرل سیکریٹری زبیر خان نیازی گزشتہ روز 10 گھنٹے وزیرآباد تھانے میں مقدمے کے اندراج کیلیے بیٹھے رہے، پولیس ٹال مٹول سے کام لیتی رہی، شاہ محمود قریشی کا نامزد ملزمان کیخلاف مقدمہ درج نہ ہونے پر قانونی آپشنز استعمال کرنے کا عندیہ
وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر کے اندراج میں رکاوٹ بن گئے۔ چوہدری پرویز الٰہی نے ایف آئی آر میں فوجی افسر کو نامزد کرنے سے انکار کردیا۔
تحریک انصاف لاہور کے جنرل سیکریٹری زبیر خان نیازی گزشتہ روز 10 گھنٹے تک وزیرآبادتھانے میں مقدمے کے اندراج کیلیے بیٹھے رہے لیکن نامزد ملزمان کیخلاف ایف آئی آر کا اندراج تو دور انہیں درخواست کی برقی وصولی کی پرچی تک نہیں دی گئی۔
یہ بھی پڑھیے
عمران خان نے 24 ستمبر کا اپنا بیان چلا کر حکومت کا کھیل ایکسپوز کردیا
فوج کا حکومت سے عمران خان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
جمعرات کو وزیرآباد میں تحریک انصا ف کے سربراہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کے بعد رات گئے پریس کانفرنس میں تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری اسد عمر اور وزیرداخلہ پنجاب میاں اسلم اقبال نے وزیراعظم شہبازشریف، وفاقی وزیرداخلہ راناثنااللہ اور ایک اعلیٰ فوجی افسر کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کا اعلان کیا تھا۔
بعدا زاں گزشتہ رات تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی میڈیا سے گفتگو میں بار بار نام لیکر اعلیٰ فوجی افسر کو حملے کا ذمے دار قرار دیا تھا۔ تاہمذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے عمران خان کے رویے پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے فوجی افسرکیخلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویزالٰہی کا موقف ہے کہ حملے میں ملوث ملزم کی گرفتاری کے بعد کسی اور کیخلاف مقدمہ درج کرانا بلاجواز ہے، پرویزالٰہی قانون کے مطابق کارروائی کے حامی ہیں تاہم عمران خان اپنی خواہش کےمطابق ایف آئی آر کٹوانا چاہتے ہیں۔
میں اس وقت عمران خان صاحب اور پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر قاتلانہ ہملہ کی ایف آئی آر درج کروانے کے لیئے وزیرآباد سٹی تھانہ موجود ہوں۔ دو گھنٹے سے پورے ښہر میں لائیٹ ہے لیکن تھانے میں نہیں آ رہی۔ انشااللہ لایئٹ آتے ہی ایف آئی آر کو ڈائیری نمبر لگ جائے گا۔
— Zubair Khan Niazi (@zubairniazi) November 4, 2022
دریں اثنا تحریک انصاف لاہور کے جنرل سیکریٹری زبیر خان نیازی گزشتہ رات عمران خان پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ درج کرانے تھانے پہنچے تاہم پولیس نے لیت ولعل سے کام لیتے ہوئے مقدمہ درج نہیں کیا۔
تھانے کی لائٹ آ گئی۔ اب الیکٹرانک رسید کا انتظار ہے#کپتان_ہماری_ریڈ_لائن
— Zubair Khan Niazi (@zubairniazi) November 4, 2022
45 منٹ ہو گئیے اب لائٹ آئے ہوئے، ابھی تک انتظار ہے الیکٹرانک سلپ کا۔#کپتان_ہماری_ریڈ_لائن
— Zubair Khan Niazi (@zubairniazi) November 4, 2022
بعدازاں زبیر نیازی ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ تھانے کی بجلی آگئی، اب برقی رسید کا انتظار ہے۔بعدازاں انہوں نے لکھاکہ بجلی آئےہوئے 45 منٹ ہوگئے، ابھی تک برقی رسید کا انتظار ہے۔
رات گئے اس حوالے سے کیے گئے اپنے آخری ٹوئٹ میں زبیر نیازی نے پولیس کے رویے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ مقدمہ درج ہونا تو دور کی بات، درخواست کی الیکٹرانک وصولی کی پرچی تک نہیں ملی۔ یاد رہے، قاتلانہ حملہ عمران خان پر ہوا ہے۔
مقدمہ درج ہونا تو دور کی بات، درخواست کی الیکٹرانک وصولی کی پرچی تک نہیں ملی۔
یاد رہے، قاتلانہ ہملہ عمران خان پر ہوا ہے۔#عمران_خان_ہماری_ریڈ_لاین_ہے #کپتان_ہماری_ریڈ_لائن— Zubair Khan Niazi (@zubairniazi) November 4, 2022
ادھر تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر آباد واقعے کی ایف آئی آر کے راستے میں رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے، مدعی کی مرضی کے مطابق ایف آئی آر درج نہ ہوئی تو قانونی آپشنز موجود ہیں۔