غریدہ فاروقی کا عمران خان کے بلڈ ٹیسٹ میں ممنوعہ اشیاء کی موجودگی کا جعلی دعویٰ
نجی ٹی وی سے وابستہ اینکر غریدہ فاروقی نے دعویٰ کیا کہ شوکت خانم میں عمران خان کے بلڈ ٹیسٹ میں ممنوعہ اشیاء کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے تاہم ماہرین صحت نے اینکر پرسن کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ممنوعہ اشیاء والا ٹیسٹ ڈوپ کہلاتا ہے اس میں پہلے یورین (پیشاب ) اور پھر تھوک کے سیمپل لیے جاتے ہیں اور انتہائی ضرورت پر آخر میں بلڈ ٹیسٹ کیا جاتا ہے
نجی ٹی وی سے وابستہ اینکر غریدہ فاروقی نے دعویٰ کیا ہے کہ فائرنگ واقعے کے بعد عمران خان کے شوکت خانم اسپتال میں ہونے والے ٹیسٹ میں ممنوعہ اشیاء کے استعمال کا انکشاف ہوا تاہم وہ رپورٹ چھپالی گئی ہے جبکہ ماہرین صحت نے ان کے دعوے مسترد کردیئے ہیں۔
صحافی غریدہ فاروقی نے اپنے ٹوئٹر ٹھریڈ میں دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کے میڈیکل ٹیسٹ کے دوران ممنوعہ اشیاء کے استعمال کا انکشاف ہوا تھا مگر شوکت خانم اسپتال انتظامیہ نے مذکورہ رپورٹ چھپالی ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
وزیرآباد:پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں فائرنگ ، عمران خان سمیت 5 افراد زخمی
اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے اسپتال ذرائع سے متعلق دعویٰ کیا ہے کہ فائرنگ واقعے کے بعد عمران خان کو شوکت خانم اسپتال لے جایا گیا جہاں ان کا بلڈ ٹیسٹ میں ممنوعہ اشیاء کی مقدار کی رپورٹ بھی آگئی ۔
غریدہ فاروقی نے کہا کہ رپورٹ سامنے آنے پر وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے پھرتی سے جناح اسپتال کے ڈاکٹرز کی ٹیم شوکت خانم بلالی لیکن اسپتال انتظامیہ نے خون ٹیسٹ اور ایکسرے کرنے سے انکار کردیا ۔
نجی ٹی وی کی اینکر نے کہا کہ شوکت خانم اسپتال کی انتظامیہ نے عمران خان کی منشاء کے مطابق رپورٹ تیار کی مگر جناح اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) اس طرح کے میڈیکو لیگل کو غیر قانونی قرار دیا ۔
جناح اسپتال لاہور کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) ڈاکٹر یاسمین راشد کو کہا کہ میڈیکو لیگل مجسٹریٹ کی اجازت کے بغیر نہیں ہوسکتا تاہم وزیر صحت پنجاب جناح اسپتال کے ایم ایس کو اپنے ہمراہ لے گئیں ۔
دوسری جانب ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ انسانی جسم میں ممنوعہ اشیاء کے ٹیسٹ کیلئے خون کے سیمپل نہیں لیے جاتے تاہم اگر بلڈ ٹیسٹ کی ضرورت پڑے تو وہ سب سے آخری میں کیا جاتا ہے ۔
ماہرین صحت کے مطابق ممنوعہ اشیاء کے استعمال کا پتہ لگانے کے لیے کیے جانے والے بلڈ ٹیسٹ اور میڈیکو لیگل ٹیسٹ کا خون ٹیسٹ میں فرق ہوتا ہے اور ممنوعہ اشیاء والا ٹیسٹ ڈوپ کہلاتا ہے ۔
ڈاکٹرزکے مطابق ڈوپنگ کنٹرول کے عمل کے لیے سب سے پہلے یورین (پیشاب) پھر تھوک کے سیمپل لیے جاتے ہیں اور ان کے بعد بھی ضرورت پڑے تو آخر میں خون کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے ۔
غریدہ فاروقی کے بے بنیاد دعوے پر سوشل میڈیا صارفین نے انہیں ہر جگہ ٹانگ اڑانے سے باز رہنے کی تلقین کی اور کہا کہ جب آپ پر تنقید کی جائے تو آپ کو عورت کا احترام یاد آ جاتا ہے ۔
زویا پی ٹی آئی نامی ایک ٹوئٹر ہینڈل سے کہا گیا کہ اگر رپورٹ چھپائی ہے تو اپ کو کس نے بتایا ؟ ۔ یا تو آپ اس میں شامل ہے یا جس نے آپ کو بتایا ہے وہ شامل ہے۔
اگر چھپائی ہے تو اپ کو کس نے بتایا یا تو اپ اس میں شامل ہے یا جس نے اپ کو بتایا ہے وہ شامل ہے
— Zoya PTI🇧🇫 (@zk3080) November 6, 2022
ٹوئٹراستعمال کرنے والی زینب نامی ایک خاتون نے غریدہ فاروقی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پھر جب کوئی ٹرینڈ چلا تو آپ نے رونا شروع کر دینا ہے لیکن باز نہیں آئیں گی آپ ۔
پھر جب کوئی ٹرینڈ چلا تو آپ نے رونا شروع کر دینا ہے ۔ لیکن باز نہیں آئیں گی آپ ۔
— zainabk (@zainabk80) November 6, 2022