اسلام آباد کے راستے بند رہے تو دو صوبوں میں گورنر راج لگایا جاسکتا ہے، رانا ثناء اللہ

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا ہے میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ ، اسلام آباد ہائی کورٹ اور پشاور ہائی کورٹ سے اپیل کرتا ہوں کہ آپ سڑکوں کی بندش کا نوٹس لیں۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ ، اسلام آباد ہائی کورٹ اور پشاور ہائی کورٹ سے راستوں کی بندش کا نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔ کہتے ہیں کوئی لانگ مارچ نہیں ہورہا دو صوبے وفاق پر حملہ کرنے آرہے ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا اگر حالات یہی رہے اور اسلام آباد آنے اور جانے والے راستوں نہ کھولا گیا تو دو صوبوں میں گورنر راج لگانے کا آپشن بھی موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کیا نواز شریف الطاف حسین کو دوبارہ سیاست میں زندہ کرنا چاہتے ہیں؟

اسلام آباد کا لاک ڈاؤن: وفاقی پولیس کا راستے کھلوانے کے لیے سیکریٹری داخلہ اور چیف کمشنر کو خط

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہم کہتے ہیں کہ یہ فتنہ ہے ، اس کا ملک دشمن ایجنڈا ہے جو پورا ہورہا ہے۔

ان کا کہنا تھا میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ ، اسلام آباد ہائی کورٹ اور پشاور ہائی کورٹ سے اپیل کرتا ہوں کہ آپ سڑکوں کی بندش کا نوٹس لیں ، ورنہ میں یقین دلاتا ہوں کہ ہم سب کو اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔

فسادیوں نے احتجاج کے نام پر دونوں اطراف کی سڑکیں بلاک کی ہوئی ہیں۔ لوگ مجبور ہوکر ان کے گلے پڑنے آتے ہیں تو پولیس بچانے کے لیے آجاتی ہے ، تصویر لگا کر کہتے ہیں کہ عوام کا سمندر امڈ آیا ہے ، پولیس فسادیوں کی حفاظت پر معمور ہے۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ اندیشہ ہے عوام کا ری ایکشن آئے گا ، پھر یہ نہ کہنا کہ پولیس فسادیوں کی حفاظت میں ناکام ہو گئی ہے ، صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ آمدورفت کے راستے کھولے۔

ان کا کہنا تھا صوبائی حکومتوں کو ان کے آئینی رول میں لے کر آئیں گے ، صوبائی حکومت نے رول ادا نہ کیا تو ان کو نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کروڑوں لوگ چند شرپسند عناصر کی وجہ سے پریشانی میں مبتلا ہیں ، صوبائی حکومتوں سے کہتا ہوں کہ شاہراہیں فوری پر کھلوائیں ، عوام نے اس فتنہ فساد مارچ کو بری طرح سے مسترد کردیا ہے ، ہمارے پاس تمام رپورٹس پہنچ رہی ہیں ، یہ فسادی اسلام آباد سے دور پنجاب اور کے پی حدود میں عوام کو تکلیف دے رہے ہیں۔

وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا میں عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم اس صورتحال کو زیادہ دیر چلنے نہیں دیں گے۔ احتجاج کی وجہ سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے ، میں حکومت کی جانب سے عوام سے معذرت کرتا ہوں۔

انقلاب کی بات کرنے والے اپنی مرضی کی ایف آئی آر درج کرانے میں ناکام رہے ،

متعلقہ تحاریر