عمران خان حملہ کیس: پی ٹی آئی کا حسب منشاء اندراج مقدمہ کیلئے عدالت سے رجوع
تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما زبیر نیازی نے وزیرآباد سیشن کورٹ میں درخواست دائرکی جس میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ عمران خان پر حملے کا مقدمہ ان کی منشاء و الزامات کے تحت درج کرنے کا حکم دیا جائے، پی ٹی آئی نے حملے میں شہباز شریف، رانا ثنا اللہ اور میجر جنرل فیصل نصیر کو نامزد کیا ہے
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے لانگ مارچ کے دوران پارٹی سربراہ سابق وزیراعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے کامقدمے (ایف آئی آر) کے اندراج پر وزیر آباد کی سیشن عدالت سے رجوع کرلیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما زبیرنیازی نے وزیر آباد سیشن کورٹ میں درخواست دائرکی ہے جس میں انہوں نے درخواست کی ہے مقدمہ عمران خان کے الزامات کے تحت درج کرنے کا حکم دیا جائے ۔
یہ بھی پڑھیے
عمران خان کی جتھوں کی سیاست کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، خورشید شاہ کا اعلان
درخواست میں زبیر نیازی نے مؤقف اختیار کیا کہ سابق وزیراعظم کو حملے کے دوران گولی لگنے سے زخم آئے جس سے ان کی جان بھی جاسکتی تھی مگر پولیس نے بجائے پارٹی کی درخواست پر خود اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا ۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہےکہ حملے کے بعد پارٹی نے باضابطہ طورپر پولیس سے مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی تھی لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ پولیس کئی روز تک مقدمہ کے اندراج سے گریزاں رہی ۔
زبیرنیازی نے موقف اختیارکیا کہ عدالت پولیس کے اس اقدام کو خلاف قانون قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں عمران خان کی درخواست سے مطابق مقدمہ درج کرنے کی ہدایات جاری کرے ۔
یاد رہے کہ تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران پنجاب کے شہر وزیر آباد میں عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کی گئی تھی جس سے سابق وزیراعظم سمیت 4 افراد زخمی ہوئے تھے جبکہ ایک شخص جاں بحق ہوگیا تھا ۔
یہ بھی پڑھیے
عمران خان پر حملہ کی تحقیقات: وزیراعظم کا جوڈیشل کمیشن کے لیے چیف جسٹس کو خط
عمران خان نے لانگ مارچ کےدوران کا ذمہ دار وزیراعظم شہباز شریف، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ اور میجر جنرل فیصل نصیر کو قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا تھا ۔
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کےالزامات کے باوجود وزیر آباد پولیس نے ان کی منشاء کے مطابق ایف آئی آر کے اندراج سے گریزکیا تاہم سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد حملے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔
عمران خان پرحملے کا مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں فائرنگ کرنے والے شخص نوید کو نامزد کیا گیا تھامگرپی ٹی آئی نے ایف آئی آر مسترد کردیا تھا اور اپنے الزامات کے تحت مقدمہ درج کرنے پر زور دیا ۔