ارشد شریف کا قاتل کون ؟ عمران خان نے اہم سوالات اٹھا دیئے

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے صحافی ارشد شریف کے بہیمانہ قتل پرسوالات اٹھاتے ہوئے پوچھا وہ کون تھا جس کو ارشد پرغصہ تھا اور اس نے قتل سے پہلے اس پر انسانیت سوز تشدد کروایا ؟۔ کیا یہ وہی لوگ تھے جن کی کرپشن پر وہ فلم بنا رہاتھا ؟

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے ارشد شریف قتل پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ وہ کون تھا جسے ارشدشریف پر اتنا غصہ تھا کہ اسے پہلے تشددکا نشانہ بنایا گیا اور پھر قتل کیا ؟۔ کیا یہ وہی تھے جن کی کرپشن پر وہ فلمیں بنارہا تھا ۔

اپنے ایک وڈیو بیان میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ارشد شریف کے قتل سے متعلق سوالات اٹھاتے ہوئے سپریم کورٹ سے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ارشد شریف کے قاتل وہی ہیں جن کی کرپشن پر وہ فلم بنارہا تھا ۔

یہ بھی پڑھیے

معروف اینکر پرسن ارشد شریف کینیا میں ایک حادثے میں انتقال کر گئے

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ ارشد شریف کے قتل کی پاسٹ مارٹم رپورٹ  ایک ٹی وی اینکر کےپاس کیسے آگئی جبکہ مقتول صحافی ارشد کی والدہ کب سے پاسٹ مارٹم رپورٹ مانگ رہی ہے انہیں رپورٹ فراہم نہیں کی گئی ۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پہلے کیا گیا کہ ارشد شریف کا قتل غلط شناخت کی وجہ سے ہوا تاہم اب واضح ہوگیا کہ انہیں ٹارگٹڈ کرکے قتل کیا گیا۔پاکستانی صحافی کو شدید تشدد کا نشانہ بناکر بعد میں گولی مار کر قتل کیا گیا ہے ۔

تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کون کرے گا؟۔ وہ کون تھا جسے ارشد شریف پراتنا غصہ تھا کہ اسے تشدد کے بعد گولی ماری گئی۔ حکومت کو چاہیے تھا کینیا حکام کو خط لکھ کر تحقیقات کرواتی۔

سربراہ پی ٹی آئی عمران خان نے سوال پوچھا کہ وہ کون تھا جسے ارشد شریف کی صحافت سے خوف تھا؟۔ یہ تحقیقات صرف سپریم کورٹ کرسکتی ہے، حکومت اور دیگر ایجنسیز پر تفتیش پر ہمیں اعتماد نہیں ہے۔

دوسری جانب سابق وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں بتایا ہے کہ ارشد شریف کی ڈاکومینٹری "بند دروازے کے پیچھے”( behind closed door)اگلے ہفتے ریلیز ہو جائے گی ۔

واضح رہے کہ پاکستانی صحافی ارشد شریف کو 24 اکتوبر2022 کو کینیا پولیس نے قتل کردیا تھا تاہم پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستانی صحافی غلط شناخت کی وجہ سے پولیس کی گولیوں کا نشانہ بن کر جاں بحق ہوئے تھے ۔

متعلقہ تحاریر