پنجاب میں پرانی اور کھٹارہ بسیں بند کرنے کا فیصلہ

ایک طرف پنجاب میں ٹرانسپورٹ کے معیار میں بہتری آرہی ہے تو دوسری جانب سندھ کا شہر کراچی دنیا میں بدترین ٹرانسپورٹ کا حامل شہر بن گیا ہے

پاکستان کے صوبہ پنجاب میں پرانی اور کھٹارہ پبلک ٹرانسپورٹ بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ ان کی جگہ جدید سفری سہولیات بہم پہنچانے کا منصوبہ زیرغور ہے۔ 

گزشتہ 10 سالوں میں پنجاب کے مختلف اضلاع میں پبلک ٹرانسپورٹ کو جدید طرزعمل کے تحت ترتیب دیا گیا ہے۔ لاہور اورملتان میں میٹرو بس کے بعد اورنج لائن بنائی گئی۔ جبکہ اب لاہور سمیت بڑے شہروں میں الیکٹرک بسیں چلائی جارہی ہیں۔

طیارہ بسیں کھٹارہ پبلک ٹرانسپورٹ قرار

پنجاب میں 70 کی دہائی سے چلنے والی طیارہ بسوں کو کھٹارہ پبلک ٹرانسپورٹ قرار دے دیا گیا ہے۔ ان پرانی طرز کی فرسودہ پبلک ٹرانسپورٹ کو بند کرنے کا فیصلہ کابینہ کی سب کمیٹی برائے فنانس کے اجلاس میں کیا گیا ہے۔ محکمہ ٹرانسپورٹ نے یہ فیصلہ شہریوں کے تحفظ کے لیے کیا ہے۔ حکومت نے کھٹارہ گاڑیوں کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کے لیے محکمہ ایکسائز کو بھی آگاہ کردیا ہے۔ حکومت کے مطابق ایسی پبلک ٹرانسپورٹ  کی رجسٹریشن منسوخ کردی جائے گی جو ایک لاکھ کلومیٹریا اُس سے زیادہ چل چکی ہوں گی۔

گزشتہ 10 سالوں میں ٹرانسپورٹ میں کیا کیا تبدیلیاں آئی ہیں؟

پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت صوبے بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ میں حکومتی اورنجی سطح پر بہت سی تبدیلیاں اورجدت آچکی ہے۔ حکومت نے پہلے مرحلے میں چھوٹی بسیں، مزدا اور ویگنوں کو بند کر کے بڑی بس سروس شروع کی تھی۔ پھربڑی بسوں کو بند کرکے لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی بنائی گئی اور پورے شہر میں ایل ٹی سی کی بسیں مختلف روٹس پر چلائی گئیں۔

بعدازاں شہباز شریف کی حکومت نے پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی بنائی تھی۔ پہلے نمبر پر لاہور، دوسرے نمبر پر ملتان اور تیسرے نمبر پر اسلام آباد راولپنڈی میں میٹروبس متعارف کروائی گئی تھیں۔ اب پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کی اورنج لائن ٹرین بھی لاہورمیں پبلک ٹرانسپورٹ کے طور پر چل رہی ہے۔

جدید بس ٹرمینل بنانے کا فیصلہ

وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار کی ہدایت پر لاہور میں جدید بس ٹرمینل بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سردار عثمان بزدار نے بین الاقوامی معیار کا بس ٹرمینل بنانے کی اصولی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ نیا بس ٹرمینل لاہور کی اہم شاہراہ ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب بنایا جائے گا۔ اس میں عالمی معیار کی سہولیات مہیا کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیے

”شہر ٹرانسپورٹ کے لحاظ سے مکمل تباہ ہوچکا ہے‘‘

انہوں نے کہا کہ فیصل آباد اورملتان میں بھی نئے بس ٹرمینل بنائیں گے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو 10 دسمبر تک بس ٹرمینل کا ڈیزائن پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور سمیت پنجاب کے بڑے شہروں میں گرین الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی۔

سردار عثمان بزدار نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو ہدایت کی کہ بسیں معیاری اور پائیدار ہونی چاہئیں اورالیکٹرک بسوں کی خریداری کےلئے ضروری امور جلد نمٹائے جائیں۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ الیکٹرک بسوں سے ماحولیاتی آلودگی اور اسموگ میں کمی ہوگی۔ لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کا دائرہ کار پنجاب کے ہر شہر تک پھیلائیں گے۔

انہوں نے پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی اور کہا کہ کمیٹی اس ضمن میں اپنی سفارشات جلد پیش کرے۔ جبکہ روڈ سیفٹی اتھارٹی کے قیام کی بھی اصولی منظوری دی۔

"سندھ میں ٹرانسپورٹ کے نظام میں بہتری نہیں آسکتی”

صدر کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد ارشاد بخاری نے نیوز 360 سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ‘جب تک حکومت ہمیں سہولیات فراہم نہیں کرے گی، ٹرانسپورٹ کے نظام میں بہتری نہیں آسکتی’۔

انہوں نے کہا کہ ‘شہر قائد کی صورتحال سب کے سامنے ہے جس سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔ آج تک جتنی بھی حکومتیں آئیں، کسی نے بھی ٹرانسپورٹ کی بہتری کے بارے میں نہیں سوچا۔ ہم چیختے پکارتے رہے لیکن کوئی قرضہ یا سہولت نہیں دی گئی۔ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ناصر حسین شاہ سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں بھی کیں۔ طے پایا تھا کہ ایک کروڑ کی گاڑی پر 10 لاکھ ہم، جبکہ 90 لاکھ بینک قرضہ دے گا۔ اسی طرح 50 لاکھ کی گاڑی پر 5 لاکھ ہم، جبکہ 45 لاکھ ہمیں دیئے جائیں گے۔ لیکن تمام باتیں صرف کاغذوں اور ملاقاتوں کی حد تک ہی رہیں۔ کسی بھی فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہوا’۔

ارشاد بخاری نے کہا کہ’ ہڑتالوں اور ہنگامہ آرائیوں میں ہماری گاڑیوں کو جلایا گیا۔ بےنظیر بھٹو کی شہادت کے موقع پر ہونے والی ہنگامہ آرائیوں میں ہماری 1500 گاڑیوں کو نذرآتش کیا گیا جن میں سے 500 بسیں تھیں’۔

صدر کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے مزید کہا کہ’ ہماری حوصلہ افزائی نہیں کی جاتی۔ ہم جس حالت میں گاڑی چلا رہے ہیں یہ ہماری ہمت ہے۔ جب تک حکومت ہمیں سہولیات فراہم نہیں کرے گی، ٹرانسپورٹ کے نظام میں بہتری نہیں آسکتی’۔

یہ بھی پڑھیے

سندھ کے سرکاری بس اڈوں پر نجی ٹرانسپورٹرز کاقبضہ

متعلقہ تحاریر