نئے آرمی چیف کی تعیناتی: اتحادیوں نے بال وزیراعظم کے کورٹ میں ڈال دی

نیوز 360 کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف آج ہی نئے آرمی چیف کا نام فائنل کردیں جس کے بعد سمری صدر مملکت کو ارسال کردی جائے گی۔

نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے تمام اتحادیوں نے بال وزیراعظم کے کورٹ میں ڈال دی ، اب فیصلے کا سارا بوجھ شہباز شریف صاحب کے ناتواں کندھوں پر آن پڑا ہے ، جبکہ مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں محمد نواز شریف اور ان کی صاحب زادی نے مکمل خاموشی اختیار کرلی ہے ، دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے دعویٰ کردیا ہے کہ صدر مملکت نئے آرمی چیف کی سمری پر دستخط سے قبل مجھ سے مشورہ کریں گے۔ 

گذشتہ رات وزیراعظم شہباز شریف نے حکومت میں شامل تمام اتحادی پارٹیوں کے سربراہان کے اعزاز میں عشائیہ کی تقریب منعقد کی تھی۔ جس کا یک نقاطی ایجنڈا نئے آرمی چیف کے نام پر مشاورت کرنا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

مولانا فضل الرحمان نے پاکستان ایئر فورس کا طیارہ کس حیثیت سے استعمال کیا؟ ناقدین کا سوال

آرمی چیف کی تعیناتی پر صدر مجھ سے مشاورت کریں گے، عمران خان کا دعویٰ

عشائیہ کے بعد کوچیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف صاحب ہمیں آپ پر پورا اعتماد ہے آپ جو فیصلہ بھی کریں گے ہماری تائید اسے حاصل ہو گی۔

آصف علی زرداری کے مختصر خطاب کے بعد تمام اتحادی ایک ایک کرکے کھڑے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم سب آپ پر اعتماد کرتے ہیں۔

اس اہم موقع پر نہ تو وزیراعظم شہباز شریف نے کسی جنرل کا نام لینے کی زحمت کی اور نہ ہی اتحادیوں میں سے کسی نے نام پوچھنے کی جسارت کی۔

تاہم بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ خالد مگسی نے اس موقع پر کہا کہ وزیراعظم صاحب قوم انتظار کررہی ہے اب آپ اعلان کردیں گے۔

محسن داوڑ صاحب نے کہا کہ وزیراعظم صاحب میرا مشورہ ہے کہ آپ چھ کے چھ امیدواروں کے انٹرویو کرلیں۔

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم نے کچھ قانونی تبدیلیاں کرنی ہے جس کے لیے کل صبح کابینہ کا مشاورتی اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ اجلاس میں ہم طے کرلیں گے کہ کیا قانونی تبدیلیاں کرنی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے کچھ رولز اینڈ ریگولیشنز میں تبدیلیاں کی جارہی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ کے مشاورتی اجلاس کے بعد پارلیمنٹ کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کیا جاسکتا ہے۔

نیوز 360 کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے آرمی چیف کے نام کو آج ہی فائنل کرلیا جائے گا جس کے بعد سمری صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کردی جائے گی۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز سابق وزیراعظم عمران خان نے نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ میں پی ٹی آئی کا سربراہ ہوں اور صدر مملکت ہماری پارٹی کے ہیں اس لیے وہ سمری پر دستخط کرنے سے قبل مجھ سے مشورہ ضرور کریں گے۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا پھر میں صدر مملکت قانون کے مطابق کھیلیں گے۔

متعلقہ تحاریر