محسن داوڑ کو مذاکرے میں شرکت کیلیے تاجکستان روانگی سے روک دیا گیا

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے ایف آئی اے کی جانب سے محسن داوڑ کو ہرات سیکیورٹی ڈائیلاگ میں شرکت کیلیے تاجکستان روانگی کی اجازت نہ دینے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے) نے  رکن قومی اسمبلی اور  امور خارجہ کمیٹی کے سربراہ  محسن داوڑ  کو ہرات سیکیورٹی ڈائیلاگ میں شرکت  کیلیے تاجکستان روانگی سے روک دیا۔

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے ایف آئی اے کی جانب سے محسن داوڑ کو تاجکستان روانگی کی اجازت نہ دینے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

وزیراعظم سمیت لیگی رہنماؤں کے نام ای سی ایل سے خارج، محسن داوڑ کا موجود

ایمان مزاری اور محسن داوڑ کیخلاف غداری کے مقدمے کی خبر جھوٹی نکلی

رکن قومی اسمبلی اور امور خارجہ کمیٹی کے سربراہ نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ  مجھے اسلام آباد ایئرپورٹ پر ایف آئی اے نے روکا اور ہرات سیکیورٹی ڈائیلاگ میں شرکت کے لیے تاجکستان جانے سے روک دیا۔

چیئرمین خارجہ امور کمیٹی نے ایف آئی اے کے اقدام کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے کہاکہ  کابینہ نے 2 ماہ کے لیے میرا نام ای سی ایل سے نکال دیا تھا۔ ایک بار پھر غیر جانبدار حوالدار نے ثابت کیا کہ اسے وفاقی حکومت سے زیادہ اختیارات حاصل ہیں۔

دریں ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان ( ایچ آر سی پی) نے ایف آئی اے کے اقدام پر تشویش کااظہار کیا ہے۔ٹوئٹر ہینڈل پر جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ ایچ آر سی پی کو یہ جان کر شدید تشویش ہے کہ ایف آئی اے نے رکن قومی اسمبلی کو سلامتی کے موضوع پر مکالمے میں شرکت کے لیے تاجکستان جانے کی اجازت نہیں دی ۔ محسن داوڑ ایک شہری اور منتخب رکن پارلیمان ہیں جن کے آزادانہ سفر کے حق پر بے جا پابندیاں عائد نہیں ہونی چاہئیں ۔

متعلقہ تحاریر